بلوچستان صحت صورتحال بدحال، اسپتالوں میں دوائیں ناپید

22
فائل فوٹو: سول اسپتال کوئٹہ کا ایک منظر—.فوٹو بشکریہ راشد سعید

بلوچستان کے سرکاری اسپتال گذشتہ سات ماہ سے دوائیوں سے محروم ہیں۔

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں ادویات ناپید ہوگئیں پچھلے سات ماہ کے دوران محکمہ صحت اسپتالوں کیلئے ادویات خرید نہ سکا، وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے پندرہ روز قبل ادویات کی فراہمی کے احکامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔

بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں رواں سال اپریل میں ہی ادویات ختم ہوگئیں تھیں جس کے بعد رواں مالی سال کے بجٹ میں کیلئے ادویات کی خریدی کیلئے دو ارب روپے رکھے گئے تاہم چھ ماہ گزرنے جانے باوجود بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں کو ادویات کی فراہمی ممکن نہیں ہوسکی ہے۔

ادوایات کی عدم فراہمی کے باعث بلوچستان کے تمام اسپتالوں میں ادویات دستیاب نہیں ہیں حتی کہ شعبہ حادثات میں عملے کے پاس بینڈیج تک نہیں ہے-

دارالحکومت کوئٹہ کے دو بڑے سرکاری اسپتالوں میں ادویات کمی اور ایمرجنسی شعبوں میں بھی ادویات کی شدید قلت حوالے سے شہریوں نے شکایت کی ہے کہ اسپتالوں کی او پی ڈیز کی حالت بھی نہ بدل سکی، سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں تعینات اسٹاف شہریوں کی تذلیل کرنے لگے۔

شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ تمام ادویات سی ایم ایچ منتقل کیئے جارہے جبکہ وہاں سے بلیک مارکیٹ میں فروخت کیے جارہے ہیں اور ہسپتالوں کو قلیل مقدار میں ادویات فراہم کی جارہی ہے جس کے باعث مصنوعی بحران جنم لے چکی ہے۔