بلوچستان جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، نوشکی سے 9 افراد جبری لاپتہ

28
تصویر: اسفند بلوچ، شاہ سلیم، اقبال بلوچ، عبدالمالک

نوشکی سے پاکستانی فورسز نے 9 افراد کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا، بلوچستان کے ضلع نوشکی سے اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے نوشکی کے علاقے تاڑیز اور بدل کاریز کے مختلف مقامات پر چھاپہ مارتے ہوئے 9 افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے۔

نوشکی سے جبری گمشدگیوں کے واقعات 7 اور 8 اکتوبر کو پیش آئے ہیں۔

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والوں کی شناخت ماسٹر فرید احمد ولد حاجی دولت خان بادینی، عبد المالک ولد حاجی کرم خان، ممتاز بلوچ ولد حاجی امان اللہ، اقبال بلوچ ولد حاجی امان اللہ، حبیب بلوچ ولد علی دوست، شریف جان ولد پراموس خان، شاہ سلیم ولد حاجی فاضل خان، ظہور جان ولد حاجی فاضل خان اور اسفند بلوچ ولد نجیب اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

مذکورہ افراد کی جبری گمشدگی کی اطلاعات علاقائی ذرائع نے دی بلوچستان پوسٹ کو فراہم کی ہے۔

واضح رہے کہ رواں مہینے کے شروع سے ہی بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافہ اور شدت دیکھنے میں آئی ہے جہاں اس سے قبل بلوچستان سمیت کراچی سے 39 افراد جبری گمشدگی کا نشانہ بننے ہیں جن میں سے پانچ افراد بازیاب ہوئے 34 تاحال لاپتہ ہیں۔

دوسری جانب ڈیرہ بگٹی سے اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے مختلف مقامات پر چھاپہ مارتے ہوئے 25 کے قریب افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بناچکی ہے۔