بلوچستان: بی این پی کے سینیٹرز کی جبری گمشدگی، احتجاجاً بلوچستان بھر میں شاہراہیں بند

97

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سینیٹرز کی جبری گمشدگی کے خلاف بی این پی کی کال پر بلوچستان میں احتجاجاً شاہراؤں کو بند کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سنیٹر نسیمہ احسان اور قاسم رونجھو کی اغواء کے خلاف بی این پی کے کارکنوں کے دھرنے بلوچستان بھر میں جاری ہے جس کی وجہ سے بلوچستان بھر میں ٹریفک معطل ہوکر رہ گئی ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی اعلامیہ کے مطابق پارٹی کے سینیٹرز کے اغواء کے خلاف بی این پی کیچ کے جانب سے ڈی بلوچ روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے۔

اس موقع پر بی این پی کیچ کے رہنما کیثر تعداد میں موجود ہیں۔

بی این پی سوراب کی جانب سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو ہر قسم کے آمد و رفت کیلئے بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئے۔

انکا کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی آئینی ترمیم کی مخالف ہے جس کی وجہ سے انکے سینیٹرز کو اغوا کیا جارہا ہے لہٰذا ہم احتجاج کا راستہ اپنایا ہیں جب تک ان کو منظر عام نہیں لایا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

اسی طرح منگچر میں بی این پی کی مرکزی کال پر جوہان کراس بازار کے مقام پر کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ کو بند کردیا گیا۔

خالق آباد منگچر روڈ بند ہونے سے سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔

سینٹروں کے اغواء کے خلاف بی این پی کے مرکزی کال پر وڈھ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بلاک کردیا گیا۔