کراچی میں بی ایل اے کا دھماکہ، چین کا پاکستانی حکام سے دھماکے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ

808

چینی سفارت خانےنے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاہے کہ 6 اکتوبر کو رات 11 بجے پورٹ قاسم اتھارٹی الیکٹرک پاور کمپنی (پرائیوٹ) لمیٹڈ سے چینی عملے کو لانے والے ایک قافلے پر ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی قونصل خانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور دونوں ملکوں سے تعلق رکھنے والے متاثرہ شہریوں کے اہلخانہ سے گہرے افسوس کا اظہار کرتا ہے۔

چینی قونصل خانے نے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چینی قونصل خانے نے بتایا کہ ان کی جانب سے فوری طور پر ایک ایمرجنسی پلان لانچ کردیا گیا ہے۔

چینی قونصل خانے نے پاکستانی حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ اس حملے کی جامع تحقیقات کریں اور ملوث افراد کو سزا دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں مختلف منصوبوں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر سگنل کے قریب دھماکے ہوا جسکی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی، بی ایل اے نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملے بی ایل اے مجید بریگیڈ کے فدائی فہد عرف آفتاب نے سرانجام دیا ہے۔