قلات: تعلیمی زبوحالی کے خلاف کالج طلبہ کا احتجاج

220

پوسٹ گریجویٹ کالج قلات میں لیکچرار کی کمی، کتب، انٹرنیٹ و دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی اور پرنسپل کے خلاف طلبہ سراپا احتجاج

طلبہ کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر ایک پرنسپل کا دورانیہ 3 سال ہوتا ہے مگر موجودہ پرنسپل ڈگری کالج قلات کا سات سال سے یہاں براجمان رہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ پرنسپل کا تبادلہ کیا جائے جو کہ کالج کے تمام مسائل کا ذمہ دار ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بی ایس پروگرام کیلئے پینتیس کے قریب لیکچرر کی کمی نا اہل کالج انتظامیہ کے منہ پر زور دار تمانچہ ہے۔ طلبہ نے لیکچرار کی تعیناتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرب و جوار سے کالج میں مزید لیکچرر تعینات کیئے جائے تاکہ ان کے کلاسز باقاعدگی سے ہوتے رہیں۔

طلبہ نے کہا کہ انہوں نے مختلف قانونی راستے اپنائے، کالج کے دیرینہ مسائل کو سیکٹری ایجوکیشن، ایجوکیشن منسٹر، ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے بہرے کانوں تک پہنچانے کی کوشش بھی کرتے رہے مگر کسی کے کان پر جو تک نہیں رینگی۔

طلبہ نے کالج انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ انکے کالج میں نئے لیکچرر کی تعیناتی، پرنسپل کی تبادلے کو یقینی بنایا جائے وگرنہ آر سی ڈی شاہراہ قلات کو کسی بھی ٹریفک کیلئے کھولا نہیں جائے گا۔

طلبہ نے انتظامیہ کے سامنے مندرجہ ذیل مطالبات رکھ دئیے: 1) موجودہ پرنسپل کا فوراً تبادلہ، 2) لیکچرر کی تعیناتی، 3) کالج میں کتب، بجلی اور انٹرنیٹ کی فراہمی