شہید تابش وسیم بلوچ سمیت شہدائے بلوچستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایس او (پجار)

156

شہید تابش بلوچ کی دوسری برسی کے موقع پر بی ایس او (پجار) شال زون کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس کالج آف ٹیکنالوجی سریاب میں شہداء کی یاد میں 2 منٹ کے خاموشی سے تعزیتی ریفرنس کا آغاز کیا گیا۔

ریفرنس سے مرکزی سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ، جونیئر وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق بلوچ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری نوید تاج، وحدت بلوچستان کے جنرل سیکرٹری شئے مرید رشید، سی سی ممبر منصور ایم جے بلوچ و شال زون کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

تعزیتی ریفرنس سے مرکزی سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحرک کارکن شہید تابش وسیم بلوچ کی دوسری برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہیں تابش وسیم بلوچ کو جعلی مقابلے میں سی ٹی ڈی نے 17 اکتوبر 2022 کو خاران کی مقام پر تین افراد کے ساتھ شہید کیا آج بھی شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی ہم اس ریاست کو کہنا چاہتے ہیں کہ شہادتوں کے سلسلے کے ساتھ ساتھ بلوچ تحریک میں نوجوانوں کی قربت بھی شہیدوں کے خواب کی تعبیر ہے شہید تابش تنظیم کے ایک اہم کارکن تھےان کو ایک سال لاپتہ رکھا گیا لاپتہ کرنے کے دوران ان پر اذیت ناک اور انسانیت سوز مظالم کیے گئے اور تابش وسیم بلوچ اور ان کی فیملی کو بھی ہراساں کیا گیا تاکہ تابش وسیم بلوچ کی فیملی ایک قسم سے یا ایک طرح سے ریاست اور ریاستی اداروں کے سامنے تسلیم ہو جائیں اور اپنے تمام جائز اور حقوق سے دستبردار ہو جائیں ۔

انہوں نے کہا ہم بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ہماری تحریک ہے اور ہم اس کو منظم انداز میں جاری رکھیں گے۔

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جونئیر وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق بلوچ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری نوید تاج بلوچ، شئے مرید، رشید بلوچ ،منصور بلوچ، حاجی امجد کیلکوری، جامعہ بلوچستان کے یونٹ سیکرٹری اکرم بلوچ، جہانزیب بلوچ، آغا شفیق شاہ، عصمت بلوچ، محبوب بلوچ، مولا بخش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ( پجار) برملا اپنے ساتھی تابش وسیم بلوچ کے قتل کو ریاستی قتل قرار دیتا ہے اور آج کے اس تعزیتی ریفرنس میں اسے سلام پیش کرتا ہے کہ وہ اپنے موقف پر آخری دم تک کھڑے رہے اور پیچھے نہیں ہٹے شہادت قبول کیا لیکن قومی جہد سے دستبردار نہیں ہوئے بی ایس او شہید فدا کے فلسفے کا پیروکار ہے اور اس کا ثبوت شہید وسیم تابش نے اپنے خون سے دیا ہم شہید کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ جب تک ہمارے ساتھی کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا اور سزا نہیں دی جاتی ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔