رہنماؤں پر مقدمات و گرفتاریوں کے خلاف بی این پی کا مختلف شہروں میں احتجاج

98

بی این پی کے کال پر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مظاہرے، رہنماؤں کے خلاف کاروائیاں بند کرنے کا مطالبہ

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر پارٹی قائدین پر مقدمات اور اختر حسین لانگو و دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریلی نکالی گئی اور احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے گذشتہ روز پارٹی رہنماء سردار اختر جان مینگل سمیت دیگر رہنماؤں پر اسلام آباد میں مقدمات اور اختر حسین لانگو و شفی مینگل کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی۔

آج بلوچستان کے علاقے کوئٹہ، خضدار، قلات، تربت، نصیر آباد، پنجگور سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

بلوچستان نیشنل پارٹی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وہ ایسے جعلی مقدمات سے مرعوب نہیں ہونگے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر مرکزی قائدین کے خلاف 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے اور اس غیر آئنی ترمیم کے خلاف آواز بلند کرنے پر انتقامی کاروائی پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج اور اختر حسین لانگو و دیگر قائدین کی گرفتاری قابل مذمت ہیں-

انہوں نے کہا بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلوچی قومی حق و حقوق وسائل پر اختیار اور قوم پر 70 سالوں سے جاری ظلم و بربریت کے خلاف جدوجہد کررہی ہیں اور ہر غیر آئینی اقدام کی مخالفت اور ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے حکومت ہوش کے ناخن لیں بی این پی ایسے اقدامات سے مرعوب نہیں ہونگی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کردہ 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹنگ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے بی این پی نے سینٹ کا ووٹ دینے سے انکار کردیا تھا تاہم بعد ازاں بی این پی کے دو سینٹرز نسیمہ احسان اور قاسم رونجھو نے آئینی ترمیم کے حق میں اپنا ووٹ دے دیا تھا۔

بی این پی نے اس دوران حکومت اور فورسز اداروں پر پارٹی سینیٹرز سے زبردستی ووٹ لئے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے قاسم رنجھو سے پریس کانفرنس کروائی جس کے بعد بی این پی کے سربراہ اختر مینگل اور دیگر پر اسلام آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

بی این پی ان مقدمات کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت آج مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے۔