پاکستان کوسٹ گارڈ کی زیادتیوں کے خلاف پیک اپ مالکان اتحاد کی جانب سے مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا ہے۔
دھرنے اور سڑک بندش کے باعث گذشتہ دو روز سے درجنوں گاڑیاں اور مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں۔
سی پیک شاہراہ ایم ایٹ پر تلار کے مقام پر پاکستان کوسٹ گارڈ کی ناروا سلوک کے خلاف پیک اپ اتحاد ڈپو مالکان اور بارڈر ٹریڈ یونین کی جانب سے مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دے رہے ہیں جبکہ گذشتہ شب رات گئے اے ڈی سی گوادر تابش بلوچ دھرنا گاہ پہنچ گئے تھے جہاں انھوں نے مظاہرین سے مذاکرات کیے لیکن اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوگئے اور مظاہرین نے اپنا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
مکران کوسٹل ہائی وے سربندن کراس پر دھرنے کی وجہ سے روڈ کی دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہے جبکہ عام مسافر سمیت دو سو سے زائد شعیہ زاہرین بھی سڑک بندش کے خلاف پھنس کر رہ گئے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ معاملات کو سلجھانے میں سنجیدہ دیکھائی نہیں دیتا اور جبکہ شیعہ زائرین نے بھی ضلعی انتظامیہ کے رویے پرشدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ گوادر کے ضلعی انتظامیہ کی وجہ سے وہ چار دن تک ایرانی بارڈر پر پھنسے رہے اور اب دھرنے کی وجہ سے یہاں دوروز سے پھنس چکے ہیں اور ضلعی انتظامیہ انھیں پوچھنے تک نہیں آیا-