کوئٹہ: پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو حکومت بلوچستان نے خودکش ظاہر کردی

1031

بلوچستان حکومت نے تربت سے تعلق رکھنے والی عدیلہ نامی لڑکی کو پریس کانفرنس کرواکر اس کو مینہ خودکش حملہ آور ظاہر کردیا۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند اور ممبر صوبائی اسمبلی فرح عظیم شاہ نے کیچ سے تعلق رکھنے والی عدیلہ نامی لڑکی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرکے اس کو خود خودکش حملہ آور ظاہر کی ہے۔

دوسری جانب بلوچ صحافی کیا بلوچ نے بلوچ لبریشن آرمی کے آپریشن ھیروف کی جانب اشارہ کرکے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اصل خودکش بمبار تو ایک ہی دن میں 11 اضلاع میں حملے کر تے ہیں۔ آج جس خاتون کو خودکش بمبار بنا کر پیش کیا گیا، اس نے درحقیقت رُودبُن کیچ میں اپنے والدین کی مرضی کے خلاف شادی کی تھی۔ لڑکی نے والدین کو فون کر کے کہا کہ وہ گھر واپس نہیں آ رہی، اور پھر جو کچھ ہوا، وہ آپ کے سامنے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں پولیس کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کی گئی جہاں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کوئٹہ میں ایک خاتون خودکش حملہ آور داخل ہوئی ہے جس میں آج پریس کانفرنس کرنے والی لڑکی عدیلہ بلوچ کی نام دی گئی تھی۔

آج پریس کانفرنس کے حوالے سے کوئٹہ میں مقیم صحافیوں کا کہنا ہے اس پریس کانفرنس کو صرف چند صحافیوں کو بلایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں اس سے قبل بھی اسی طرح خواتین کو گرفتار کرکے خودکش حملہ آوروں کے طور پر پیش کی گئی ہے۔

اس قبل ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ سے بھی ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا جبکہ کوئٹہ سے ماھل نامی خاتون کو گرفتار کیا گیا جنہیں شدید عوامی ردعمل کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔