کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

55

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5583 ویں روز جاری رہا۔

اس موقع پر بی ایس او کے مرکزی جنرل سیکٹری صمند خان بلوچ، عامر نذیر ، وائس چیرمین حاجی عظیم اور دیگر نے آکر اظہار یکجہتی کی ۔

تنظیم کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ تربت ، پنجگور ، مشکے ، آواران سمیت بلوچستان بھر میں قابض فوج کی بربریت شدت اختیار کرتی جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنو قلات اسکلکو میں الا لصبح قابض فوج نے علاقوں کو محاصرہ کرکے دہشتگردانہ کاروائی کا آغاز کر دیا۔ آبادیوں پر ہیلی سے بمباری کی گی۔ دو ہفتے پہلے تربت اور بلیدہ علاقے میں قابض فوج اور زرخرید ڈیتھ اسکواڈ کی بلوچ عوام کے دہشتگردانہ کاروائیوں کے تسلسل میں گزشتہ دنوں گھروں پر حملہ کیا گیا جس دوران قابض فوج موجود افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی لوگوں کو جبری لاپتہ کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی صورت حال عالمی اداروں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں اعلامیوں اور عالمی قوانین پر سوالیہ نشان ہے ۔ پاکستان عالمی دنیا کے خاموشی دیکھ کر بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں کو بلا روک ٹوک جاری رکھے ہوئے ہیں ۔