ڈچ پراسیکیوٹرز نے 56 سالہ مذہبی رہنما محمد اشرف جلالی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے پیروکاروں کو اکسایا کہ وہ ولڈرز کو قتل کریں اور جو کوئی انہیں قتل کرے گا، اسے ”آخرت میں اس کا اجر ملے گا۔‘‘
اسی طرح تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے رہنما سعد حسین رضوی پر بھی یہی الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے پیروکاروں کو گیئرٹ ولڈرز کو قتل کرنے کی کوشش پر اکسایا۔
گزشتہ برس ستمبر میں نیدرلینڈز ہی کی ایک عدالت نے اس ممکنہ قتل پر اکسانے سے متعلق ایک مقدمے میں سابق پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو بارہ برس قید کی سزا سنائی تھی۔
آج دو ستمبر بروز پیر کمرہ عدالت میں موجود ولڈرز کا کہنا تھا، ”اس کیس نے مجھ پر اور میرے خاندان پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے۔‘‘ ولڈرز کا مزید کہنا تھا، ”میں اس عدالت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک مضبوط پیغام بھیجےکہ اس ملک کے بارے میں فتویٰ دینا ناقابل قبول ہے۔‘‘
اس مقدمے کی سماعت ایمسٹرڈم کے قریب واقع ایک ایسے بہت محفوظ کورٹ ہاؤس میں شروع ہوئی، جس کے لیے سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت ہیں۔
دوسری جانب ڈچ حکام نے اسلام آباد حکومت سے مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ اور عدالت میں پیش ہونے کا مطالبہ کرنے کے لیے قانونی مدد طلب کی ہے۔ تاہم نیدرلینڈز کا پاکستان کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کا کوئی معاہدہ موجود نہیں اور اسی لیے دونوں پاکستانی مذہبی رہنما عدالت میں پیش بھی نہیں ہوئے۔ عدالت میں ان دونوں پاکستانیوں کی کوئی قانونی نمائندگی بھی نہیں تھی۔
گزشتہ برس ستمبر میں نیدرلینڈز کے ججوں نے ایک پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تب نیدرلینڈز کے اس متنازع قانون ساز نے پیغمبر اسلام کے خاکوں کا ایک مقابلہ منعقد کرانے کی کوشش کی تھی۔ پھر پاکستان میں احتجاجی مظاہرے شروع ہونے کے بعد ولڈرز نے یہ مجوزہ مقابلہ منسوخ کر دیا تھا اور اس متنازع قانون ساز کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
ولڈرز کا آج عدالت میں کہنا تھا، ”گزشتہ 20 برسوں سے، میں اپنی آزادی کھو چکا ہوں کیونکہ جو کچھ میں سوچتا ہوں، وہ کہتا، لکھتا اور کرتا ہوں۔‘‘ اس ڈچ سیاستدان کا مزید کہنا تھا، ”فتاویٰ سب سے بری چیز ہیں، یہ کبھی ختم نہیں ہوتے۔ مجھے اب بھی روزانہ کی بنیاد پر جان سے مار دیے جانے کی دھمکیاں ملتی ہیں۔‘‘
اس مقدمے میں پبلک پراسیکیوٹر نے محمد اشرف جلالی کو 14 سال قید کی سزا سنائے جانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی کے خلاف انفرادی الزامات کی سماعت آئندہ دنوں میں ہو گی، جس کے بعد عدالتی فیصلہ نو ستمبر کو متوقع ہے۔
سکیورٹی وجوہات کے بنا پر پراسیکیوٹر کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم پراسیکیوٹر کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت میں کہنا تھا، ”ملزم (جلالی) کا مقصد ولڈرز کو قتل کرنا تھا۔ اس (جلالی) کا پاکستان میں بہت اثر و رسوخ ہے۔