لبنان کے جنوبی علاقے اور دارالحکومت بیروت پیجرز دھماکوں کے بعد ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھے ہیں، پیجرز کے بعد اسرائیل نے اب واکی ٹاکیز کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اسور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے منگل کو ایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز کو ہیک کرکے انہیں چھوٹے بموں میں تبدیل کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور تین ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
خبر رساں ادارے ”روئٹرز“ کے مطابق، کم از کم ایک دھماکا حزب اللہ کی طرف سے گزشتہ روز ہلاک ہونے والوں کے لیے منعقد کیے گئے جنازے کے قریب ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سیکورٹی ذریعہ نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ ریڈیوز بھی پانچ ماہ قبل حزب اللہ نے اسی وقت خریدے تھے جب پیجرز خریدے گئے تھے۔
درجنوں زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ سڑکوں پر ایمبولینسیں سائرن بجاتی دوڑتی نظر آرہی ہیں۔
لبنان کی حکومت اور حزب اللہ نے واکی ٹاکیز دھماکوں کی ذمہ داری بھی اسرائیل پر عائد کی ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
ایک سینئر لبنانی سیکورٹی ذرائع اور ایک اور ذریعے نے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے منگل کو ہوئے دھماکوں سے مہینوں پہلے حزب اللہ کی طرف سے درآمد کیے گئے پیجرز کے اندر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے بدھ کو بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ منگل کے حملے میں تقریباً تین ہزار افراد زخمی ہوئے، جن میں عسکریت پسند گروپ کے بہت سے جنگجو اور بیروت میں ایران کے ایلچی بھی شامل تھے۔