نوشکی راجی مچی دھرنے پر فورسز حملے میں زخمی نوجوان جانبحق

300

پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی کراچی میں زیر علاج نوجوان آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا

تفصیلات کے مطابق رواں سال اگست میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے بلوچستان بھر میں احتجاجی دھرنے کے دؤران نوشکی میں دھرنا دینے والے مظاہرین پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی نوجوان آج کراچی میں چل بسا ہے-

پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی حکمت اللہ دو ماہ سے کراچی جناح اسپتال میں زیر علاج تھا، آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، انکی میت نوشکی روانہ کردی گئی ہے-

‎واضح رہے رواں سال جولائی میں گوادر سمیت بلوچستان بھر میں بلوچ راجی مچی کے شرکاء کے خلاف طاقت کے استعمال اور گرفتاریوں کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام شہریوں نے احتجاجی ریلی نکالی جہاں پاکستان فورسز نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی تھی-

‎نوشکی میں پاکستانی فورسز کے فائرنگ سے حکمت اللہ سمیت دو مظاہرین زخمی جبکہ حمدان بلوچ نامی نوجوان جان کی بازی ہارگیا تھا-

واقعے کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی اور آل پارٹیز نوشکی نے ہفتوں تک نوشکی مین شاہراہ پر دھرنا دیکر واقعہ میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم احتجاج کے باوجود کوئی کاروائی عمل میں نہیں آسکی ہے-

یاد رہے کہ 28 جولائی کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں جلسہ منعقد کرنے کے دؤران پاکستانی فورسز کی جانب سے طاقت کے استعمال و فائرنگ میں ابتک پانچ افراد جانبحق جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں، جبکہ اس دؤران پاکستانی فورسز نے جلسے میں شرکت کے لئے جانے والے ہزاروں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔