موسی خیل اور مستونگ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

363

بلوچ لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے دو مختلف حملوں میں موسی خیل میں یوفون موبائل ٹاور اور مستونگ میں موٹروے پولیس کے دفتر کو نشانہ بنایا ہے۔

بی ایل ایف ترجمان نے کہا کہ 18 ستمبر کی شام چھ بجے سرمچاروں نے موسیٰ خیل کے علاقے تیراک میختر کے مقام پر نصب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن یوفون کے موبائل ٹاور کو آگ لگا کر مشینری کو تباہ کر دیا۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے 19 ستمبر کو صبح 8 بجے مغربی زون سیکٹر 3 قلات بیٹ کیمپ 12 کے شہر کھڈکوچہ مستونگ میں بکرا منڈی کے قریب موٹروے پولیس کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا، جس سے پولیس کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی، ایف سی اور ریاستی خفیہ ادارے بلوچ زمین پر قابض ہیں اور بلوچ سرمچار قابض دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہم نے بارہا لیویز و پولیس کو تنبیہ کیا ہے کہ جو لوگ بلوچ نسل کشی اور سرمچاروں کے تعاقب میں ملوث ہیں ان سے بھی دشمن جیسا برتاو کیا جائے گا۔

میجر گہرام بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے حصول تک حملے جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔