مصنوعی ذہانت سے آراستہ ایپل کا آئی فون 16 متعارف

229

ایپل نے اپنے آئی فون 16 اور 16 پرو متعارف کروا دیے ہیں جن میں مصنوعی ذہانت پر ایک نئی توجہ دی گئی ہے۔

نئی ڈیوائس میں بہت سی خصوصیات شامل ہیں، جس میں سائیڈ پر ایک نیا ’کیمرہ کنٹرول‘ بھی شامل ہے جسے دبا کر آپ کیمرہ آن کر سکتے اور اسے ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ اس کے ڈسپلے اور بیٹری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

لیکن ایپل کی بنیادی توجہ مصنوعی ذہانت یا جیسا کہ کمپنی نے اسے کہا ہے، ایپل انٹیلیجنس پر تھی۔ اگرچہ اس نے جون میں پیغامات کے خلاصے اور تصاویر تیار کرنے اور ترمیم کرنے کی صلاحیت جیسے نئے اے آئی ٹولز دکھائے تھے، یہ نیا فون پہلا ہارڈویئر پروڈکٹ ہے جس کی فروخت میں خاص طور پر مصنوعی ذہانت پر مرکوز کی جا رہی ہے۔

چیف ایگزیکیٹو ٹم کُک نے ایک پروڈکٹ لانچ کے موقع پر کہا کہ ’نئی جنریشن کے آئی فون کو نئے سرے سے ایپل انٹیلیجنس کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ایک دلچسپ نئے عہد کا آغاز ہے۔‘

حالیہ برسوں کی طرح، آئی فون 16 اصل میں چار فون ہیں: ایک پرو اور ایک غیر پرو ورژن، دو مختلف سائز میں۔ پرو میں بہتر کیمرے اور مختلف مواد شامل ہیں اور بڑے اور چھوٹے دونوں سائز کو بھی بڑھایا گیا ہے۔

ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کُک نے نئی ڈیوائسز کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلے آئی فونز ہیں جنہیں ’ایپل انٹیلی جنس کے لیے نئے سرے سے تیار کیا گیا ہے‘ اور نیا ’پرسنل انٹیلی جنس سسٹم‘ صارفین پر ’گہرا اثر‘ ڈالے گا۔

کُک نے کہا کہ ’یہ مصنوعات جو جدت اور ایجاد پیش کرتی ہیں ان کا ہمارے زندگیوں پر گہرا اور معنی خیز اثر مزید بڑھتا جائے گا۔

’مجھے اپنی ٹیموں پر اور ان کی کامیابیوں پر فخر ہے اور میں مزید انتظار نہیں کر سکتا کہ آپ ان شاندار مصنوعات کا تجربہ کریں۔‘

ایپل نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے یہ ٹولز ’ذاتی سیاق و سباق‘ کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مدد فراہم کی جا سکے، مثلاً تقریباً کسی بھی ایپ میں تحریر یا نوٹس میں ترمیم کرنا، یا ٹائپ کردہ تفصیل کی بنیاد پر کسی ویڈیو میں مخصوص تصویر یا لمحہ کو جلد تلاش کرنا۔