لبنان :پیجر فون، واکی ٹاکی دھماکوں میں ابتک 32 افراد ہلاک 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے

88

لبنان دھماکوں میں حزب اللہ کا اپنے 13 ساتھیوں کی ہلاکت کی تصدیق، الزام اسرائیل پر عائد کردیا۔

لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ گروہ حزب اللہ کے خلاف پہلے پیجر اور پھر واکی ٹاکی حملوں میں اب تک 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لبنان کی وزارت صحت کے مطابق بدھ کے روز واکی ٹاکی پھٹنے کے تازہ حملوں میں 20 افراد ہلاک جبکہ 450 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے بی بی سی کے ایک رپورٹ کے مطابق اس سے قبل منگل کے روز ہونے والے پیجر دھماکوں میں حزب اللہ کے زیرِ استعمال کئی پیجرز پھٹنے سے دو بچوں سمیت 12 افراد ہلاک اور 2800 زخمی ہوئے، جن میں ایران کے سفیر بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتا ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے اس بارے میں ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ کے دوران اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کئی جھڑپیں ہوئی ہیں جس سے خطے میں مزید کشیدگی کا خدشہ پایا جاتا ہے دوسری جانب اقوام متحدہ نے اس پیشرفت کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

منگل کی شام قریب ساڑھے تین بجے لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجرز پھٹنے سے دھماکے شروع ہوگئے۔ یہ غیر واضح ہے کہ اب تک کتنے پیجرز پھٹے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ دھماکے قریب ایک گھنٹے تک ہوتے رہے اس کے فوراً بعد لبنان بھر کے ہسپتالوں میں زخمیوں کی آمد شروع ہو گئی، لبنان کی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ پیجر پھٹنے کے واقعات میں اکثر لوگوں کو چہرے، ہاتھ یا پیٹ پر چوٹیں آئی ہیں۔

تاہم حزب اللہ کے میڈیا آفس کے مطابق بدھ کے روز ہونے والے والی ٹاکی حملوں میں 16 برس کے ایک لڑکے سمیت ان کے 13 جنگجو مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب منگل کے روز پیجر دھماکوں سے ہلاک ہونے والوں میں سے دو افراد حزب اللہ کے دو ارکان پارلیمنٹ کے بیٹے تھے، انھوں نے بتایا کہ حزب اللہ کے ایک رکن کی بیٹی بھی ہلاک ہو گئی زخمیوں میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں۔

لبنان کے مقامی میڈیا کے مطابق کچھ علاقوں میں آج بھی دھماکوں کے اطلاعات ملے ہیں جس کے بعد فوج نے شہریوں کو ایسے آلات سے دور رہنے سمیت کسی بھی مشکوک چیز کی بروقت اطلاع فوج کو دینے کا کہا ہے۔