لبنان اور یمن میں اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی

1

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق اتوار کے روز مُلک پر اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 50 سے زائد ہو گئی ہے تاہم درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل فضائی حملوں کی وجہ سے لبنان بھر میں دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

تاہم لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق جنوبی علاقے عین الدلب میں سیدون کے قریب ہونے والے حملوں میں کم از کم 32 افراد ہلاک جبکہ مشرقی بالبیک ہیمل کے علاقے میں مزید 21 افراد ہلاک ہوئے۔

رات گئے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہر کے کولا ضلع میں ایک کثیر منزلہ عمارت کے بالائی حصے کو نشانہ بنایا گیا تاہم اس کی وجہ سے کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔

لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے اتوار کے روز کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا ’خیرمقدم‘ کریں گے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا اطلاق لبنان اور اسرائیل دونوں پر ہونا چاہیے۔

جب ان سے اس تنازع کو ختم کرنے کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کا ’سفارتی حل کے علاوہ کوئی دوسرا حل موجود نہیں۔‘

اس سے قبل لبنانی وزیرِ اطلاعات نے حکومتی کابینہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ لبنان میں جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں ’جاری ہیں۔‘

دوسری جانب اتوار کے روز یمن میں حوثیوں کے زیرِ انتظام میڈیا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ الحدیدہ کی بندرگاہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں شہر کے شمال میں واقع الحلی پاور پلانٹ میں بندرگاہ کا ایک کارکن اور تین انجینئر شامل ہیں۔

اتوار ہی کے روز اسرائیلی انتظامیہ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ جمعے کو جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر کیے گئے فضائی حملوں میں حسن نصراللہ کے ساتھ تنظیم کی دیگر 20 سینیئر شخصیات بھی ہلاک ہوئیں۔

تاہم حزب اللہ نے حسن نصراللہ، علی کرکی اور نبیل قاووق سمیت متعدد شخصیات کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انھوں نے حسن نصراللہ کے سکیورٹی یونٹ کے سربراہ ابراہیم حسین جزینی اور حزب اللہ کے سربراہ کے ’مشیر اور قریبی ساتھی‘ سمیر توفیق دیب کو بھی ہلاک کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جنوبی بیروت میں حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر رہائشی عمارتوں کے نیچے واقع تھا۔

اتوار کی شام خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے خبر سامنے آئی کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی لاش بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک مقام سے ملی ہے جہاں جمعے کے روز اسرائیلی فضائی حملے ہوئے تھے۔

طبی اور سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے روئٹرز نے اطلاع دی کہ حسن نصر اللہ کے جسم پر ’براہِ راست کسی زخم‘ کا نشان نہیں۔