سہولیات اور تنخواہوں کی عدم فراہمی،بلوچستان میں طبی تعلیم تباہی کے دہانے پر ہے – بلوچ ڈاکٹرز فورم

60

بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ میڈیکل کالجز کے اساتذہ اور ڈاکٹرز کی کئی ماہ سے تنخواہوں کی بندش نہ قابل قبول ہے، تنخواہوں کی بندش کا حالیہ فیصلہ مکران، جھالاوان، اور لورالائی میں حال ہی میں قائم کیے گئے میڈیکل کالجز پر شدید منفی اثرات مرتب کرے گا۔

انہوں نے کہا ان کالجز میں پہلے ہی تعلیمی اور انتظامی ڈھانچہ ترقی کے ابتدائی مراحل میں ہے اور اساتذہ اور ڈاکٹروں کی تنخواہیں روکنے سے تدریسی عمل بری طرح متاثر ہوگا طلباء کی تربیت اور معیارِ تعلیم پر اس کا براہ راست اثر پڑے گا کیونکہ اساتذہ کی مالی مشکلات اور عدم استحکام ان کی کارکردگی کو کمزور کر سکتی ہیں۔

بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان کا کہنا تھا اسکے نتیجے میں ان کالجز کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا اور بلوچستان میں طبی تعلیم کی بہتری کے تمام منصوبے تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہسپتالوں کی نجکاری کے کسی بھی فیصلے کو بلوچ ڈاکٹرز فورم ہرگز قبول نہیں کرے گا اگر حکومت نے نجکاری کے عمل کو آگے بڑھایا تو بلوچستان بھر میں سخت احتجاج کیا جائے گا جس کی مکمل ذمہ داری حکومت اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام پر ہوگی۔

ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کو ہمیشہ زبانی دعووں تک محدود رکھا گیا ہے اور عملی طور پر مریضوں کی سہولت یا میڈیکل کالجز کی بہتری کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے، حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں اور صحت کے شعبے میں بہتری کے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔

انکا کہنا تھا ہسپتالوں میں سہولیات کی کمی اور میڈیکل کالجز میں تعلیمی معیار کا تنزلی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی ترجیحات میں صحت اور تعلیم شامل نہیں ہیں مریضوں کو بنیادی طبی سہولیات تک میسر نہیں جبکہ میڈیکل کالجز کے اساتذہ اور ڈاکٹروں کو تنخواہوں کی بندش کا سامنا ہے، جس سے صوبے میں طبی تعلیم کا مستقبل خطرے میں ہے۔

بلوچ ڈاکٹرز فورم نے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیکل کالجز میں تمام خالی آسامیوں کو فوری طور پر بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کے عمل میں شامل کیا جائے، یہ اقدام نہ صرف تدریسی عملے کی کمی کو پورا کرے گا بلکہ میڈیکل کالجز کے بنیادی مسائل کو بھی حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا تمام خالی پوسٹوں پر بروقت تقرری سے کالجز کا تعلیمی معیار بہتر ہوگا اور بلوچستان میں شعبہ صحت میں بہتری آئے گی