کوئٹہ سے دو وکلاء کی جبری گمشدگی اور عدم بازیابی کے خلاف وکلاء تنظیموں کے شدید احتجاج کی دھمکی
بلوچستان بار کونسل، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن اور وکلاء کی بڑی تعداد نے اپنے دو ساتھی وکلاء ایڈووکیٹ صلاح الدین مینگل اور ایڈووکیٹ فدا بلوچ دشتی کی جبری گمشدگی کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے ساتھیوں اور بار ممبرز کو 48 گھنٹوں کے اندر رہا نہ کیا گیا اور اغواء کاروں کے خلاف قانونی کارروائی نہ کی گئی تو ان کا اگلا لائحہ عمل انتہائی شدید ہوگا۔
وکلاء نے واضح کیا ہے کہ قانون کے رکھوالے ہونے کے ناطے ان کی گمشدگی لاقانونیت کے مترادف ہے اور اس صورت حال کو کسی صورت قابل قبول نہیں سمجھا جا سکتا۔
واضح رہے کہ رات گئے پاکستانی فورسز اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مارتے ہوئے ایڈووکیٹ فدا احمد دشتی اور ایڈووکیٹ صلاح الدین ولد محمد ایوب مینگل کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جس کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آسکے ہیں۔
کوئٹہ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وکلاء تنظیموں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے وکلاء ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی باحفاظت رہائی اور تحفظ کے لیے ملک گیر تحریک چلائیں گے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر، کل بروز ہفتہ بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا گیا۔