دل جان اور دین محمد مری کی جبری گمشدگیوں کی تفصیلات لواحقین نے تنظیم کو فراہم کردی۔ وی بی ایم پی

139

جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے کہا ہے کہ دل جان کی جبری گمشدگی کی تفصیلات اہلخانہ نے تنظیم کو فراہم کردی ہیں ۔

انہوں نےشکایت کی کہ دل جان ولد اللہ بخش کو پاکستانی فورسز نے رواں سال 12 جون کو انکے گھر واقع مزار آباد تیرتیج آوران سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا اور لواحقین کو معلومات بھی فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔

دریں اثنا دین محمد مری کی جبری گمشدگی کی تفصیلات لواحقین نے تنظیم کو فراہم کردی ہیں۔

انہوں نے شکایت کی کہ دین محمد مری ولد مراد خان کو انکے گھر واقع نیو کاہان ہزار گنجی کوئٹہ سے فورسز نے رواں سال 24 اگست کو غیر قانونی طریقے سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔

تنظیم کے جنرل سیکٹری سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ آواران کے رہائشی دلجان بلوچ کو 12 جون 2024 کو سیکیورٹی فورسز نے جبری گمشدگی کے بعد لاپتہ کردیا ہے اور تاحال انکے اہلخانہ کو دلجان بلوچ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی جارہی ہے کہ اسے کس جرم میں کس قانون کے تحت جبراً لاپتہ کردیا گیا ہے ۔

‏انہوں نے کہاکہ آواران وہ علاقہ ہے جو پورا ملٹری زون میں تبدیل کیا جاچکا ہے جہاں ہر دوسرے گھر سے کوئی نہ کوئی جبری گمشدگیوں سے متاثر ہے لیکن ملکی مین اسٹریم میڈیا میں ایسے واقعات کو کبھی بھی جگہ نہیں ملی ہے جب عوام بڑی تعداد میں جبری گمشدگیوں کو خلاف باہر نکلتے ہیں تو سب حیران ہوجاتے ہیں کہ بلوچستان میں ایسا کیا ہورہا ہے کہ سارے لوگ اتنی بڑی تعداد میں نکلے ہیں ‏آپکی خاموشی قانون توڑنے والوں کو مزید شہ دے رہی ہے تاکہ وہ یہ غیر آئینی غیر قانونی عمل کو بار بار دہرائیں ۔