حزب اللہ کی بیروت حملے میں حسن نصراللہ کے مارے جانے کی تصدیق

199

حزب اللہ نے چند لمحوں پہلے اپنے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اس کے سربراہ حسن نصراللہ مارے گئے ہیں۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت لبنانی تنظیم کے متعدد کمانڈر جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔

حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، تاہم لبنانی تنظیم نے اس حوالے سے مزید تفصیلات تاحال جاری نہیں کی ہیں۔

اس سے قبل سنیچر کو صبح اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ بیروت میں فضائی کارروائی کے دوران عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

ایک پیغام میں آئی ڈی ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ ’حسن نصراللہ اب دنیا کو دہشت زدہ نہیں کر سکیں گے۔‘

یہ بیان بیروت میں رات گئے ہونے والے حملوں کے سلسلے کے بعد جاری کیا گیا ہے جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں نصراللہ اور حزب اللہ کے دیگر کمانڈروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی مارے جانے کی تصدیق کردی جب کہ اسرائیل نے بیروت حملوں میں ان کے علاوہ دیگر سینئر رہنماؤں کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔

’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں حزب اللہ نے کہا کہ سید حسن نصر اللہ گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل نے لبنان کے درالحکومت بیروت پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا جس میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا جس کا بنیادی مقصد سید حسن نصر اللہ کو مارنا تھا۔

اسرائیل کی جانب سے فضائی حملوں کا یہ سلسلہ تقریباً 5 گھنٹوں تک جاری رہا، جب کہ ہفتہ کی صبح اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات اور لبنان کے دیگر علاقوں پر فضائی حملے کیے۔

رائٹرز کے صحافیوں نے بیروت میں ہفتے کی صبح طلوع ہونے سے پہلے اور طلوع آفتاب کے بعد 20 سے زیادہ فضائی حملوں کی آوازیں سنی، حزب اللہ کے زیر کنٹرول جنوبی مضافاتی علاقوں سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا جب کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کہ بیروت حملوں میں حسن نصر اللہ مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب، صحافیوں کی جانب سے حسن نصر اللہ کی موت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اسرائیلی فوجی نے کہا ’میرے خیال میں یہ کہنا قبل از وقت ہے لیکن حزب اللہ اکثر ایسی خبروں کو چھپاتے ہیں اس لیے کچھ نہیں کہا جاسکتا‘