حب ڈیم سے مقامیوں کو پانی فراہم کرنے کی بجائے پانی نالوں میں بہا دیا گیا

353

سالوں سے حب کے مقامی ڈیم کے پانی سے محروم ہیں اور ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں – علاقہ مکین

لاکھوں کی آبادی پر مشتمل بلوچستان کا صنعتی شہر جہاں کا ڈیم کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں کو پانی فراہم کرتا ہے، مقامی افراد ڈیم بھر جانے کے باوجود پانی سے محروم ہیں-

حالیہ دنوں شدید بارشوں کے باعث حب ڈیم بھر جانے کے باعث اسپیل وے کے ذریعے پانی ندی نالوں میں چھوڑا جارہا ہے جس سے حب کے مختلف مقامات پر سڑکیں اور شاہراہ بہہ گئے ہیں-

حب و گردنواح کے مقامی افراد کی شکایت ہے کہ سرکاری حکام نے حب ڈیم سے مقامی افراد کو پانی فراہمی بند کردیا ہے جبکہ اب جب ڈیم پانی سے بھر گیا بجائے مقامیوں کو پانی فراہم کیا جاتا پانی ندی نالوں میں بہا کر ضائع کیا جارہا ہے-

انہوں نے کہا کہ یہ سراسر حب کے مقامیوں کے ساتھ نا انصافی اور حب ڈیم اسپیل وے کے ذریعے حب ندی میں جو پانی چھوڑا جارہا ہے وہ مقامی ندی نالوں سے ہوتے ہوئے سڑکیں اور پُلیں تباہ کررہا ہے جو مزید حب کے رہائشیوں کے لئے نقصان کا باعث بن رہا ہے-

مقامی افراد کی شکایت ہے کہ حب ڈیم سے کراچی و دیگر علاقوں کو تو پانی فراہم کی جاتی ہے لیکن حب کے شہری سالوں سے ٹرالر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں اور مہنگے داموں میں پانی خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ حب ساکران میں زمیندار بغیر پانی کے مشکلات کا شکار ہیں-

حب الہ آباد ٹاؤن کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ الہ آباد ٹاؤن میں سالوں قبل حکومتی کوششوں سے پانی فراہمی ممکن ہوسکتی تھی اب تو سالوں سے لائنوں میں پانی ایک بوند آنا بند ہوچکا ہے-

حب کے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ سرکاری حکام ایریگیشن پانی ضائع کرنے کے بجائے حب کے عوام کو سہولیات دے بصورت دیگر مجبور ہوکر احتجاج کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ پر ہوگی-