جنیوا: بی این ایم وفد کی جبری گمشدگیوں کے متعلق ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت و تبادلہ خیال

186

جنیوا، سوئٹزرلینڈ – بلوچ نیشنل موومنٹ کے ایک وفد نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے جاری بحران پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی قیادت میں جبری گمشدگیوں پر ورکنگ گروپ (WGEID) کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ .

وفد نے WGEID کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں ایسے افراد کی تشویشناک تعداد کو اجاگر کیا گیا جنہیں ریاستی اور غیر ریاستی عناصر نے خطے میں اغواء کیا ہے۔ رپورٹ میں جبری گمشدگیوں کے دستاویزی کیسز، متاثرین اور ان کے خاندانوں پر اثرات شامل تھے۔

لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے بھی میٹنگ میں شرکت کی اور اپنے دردناک تجربات اور شہادتیں شیئر کیں۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں کی ریکارڈ شدہ ویڈیوز پیش کیں، ان کی بحفاظت واپسی کی درخواست کی۔ خاندانوں نے WGEID پر زور دیا کہ وہ ان کی فوری رہائی کے لیے وکالت کرے اور جبری گمشدگیوں کے معاملے کو حل کرنے کے لیے پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈالے۔

جواب میں، ڈبلیو جی ای آئی ڈی نے وفد کو جبری گمشدگیوں کے کیسز کی تحقیقات اور ان کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنی مسلسل حمایت اور عزم کا یقین دلایا۔ ورکنگ گروپ نے انسانی حقوق کے اس نازک مسئلے کو حل کرنے کے لیے بی این ایم اور دیگر متعلقہ تنظیموں کے ساتھ مزید ہم آہنگی پیدا کرنے کا بھی عہد کیا۔

اجلاس بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش اور مستقبل میں گمشدگیوں کو روکنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔