جبری لاپتہ دو بلوچ نوجوان بازیاب

41

گذشتہ دنوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے دو بلوچ نوجوان بازیاب ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر سرگودھا میں 7ویں سمسٹر (سوشیالوجی) یونیورسٹی آف سرگودھا کے طالب علم حامد بلوچ ولد خان محمد سکنہ بلیدہ کیچ آج بازیاب ہوگئے۔

مذکورہ نوجوان کو گذشتہ دنوں بھادر شاہ ظفر روڈ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جو آج بازیاب ہوگئے۔

ساتھی طالب علم کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے بلوچ کونسل پنجاب کونسل پنجاب نے کہا ہے کہ یہ سن کر خوشی ہوئی کہ غیر قانونی طور پر اغوا اور حراست میں لیے گئے حامد بلوچ کو رہا کر دیا گیا ہے لیکن یہ سوال اب بھی موجود ہے کہ ریاستی فورسز کب تک بلوچ نوجوانوں کو ہراساں اور اغوا کرتے رہیں گے اور کیوں؟

انہوں نے کہا ہم اس طرح کی پالیسیوں کی آخری دم تک مزاحمت کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے کلی پندرانی سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے سحاج مینگل ولد محمد حنیف بھی آج بازیاب ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ 23 ستمبر کی رات پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد نے قلات کے کلی پندرانی کو مکمل گھیرے میں لیکر گھروں پر دھاوا بول دیا اس دوران فورسز نے سحاج مینگل سمیت دو نوجوانوں کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

مزید برآں پندران سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والا سحاج آج بازیاب ہوگئے ہیں۔