تربت :چار ماہ سے تنخواہوں کی بندش مکران میڈیکل کالج کے اساتذہ و فیکلٹی ممبران کا احتجاج

170

مظاہرین نے کالج میں کلاس اور ٹیچنگ ہسپتال تربت او پی ڈی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے دھرنا دے دیا ہے-

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کے تعاون سے ٹیچنگ ہسپتال تربت مکران میڈیکل کالج تربت کے فیکلٹی ممبران کے تنخواہوں کی بندش کے خلاف احتجاجی کیمپ آج تیسرے روز ایم ایس کے دفتر کے سامنے جاری رہا-

اس دؤران ینگ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل ایسوسیشن نے. مکران میڈیکل کالج تربت میں کلاسز بائیکاٹ کرتے ہوئے ٹیچنگ ہسپتال تربت میں او پی ڈی کو بھی بند کردیا-

اس دوران مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی شخصیات نے دھرنا گاہ آکر ڈاکٹروں کے احتجاج کی حمایت اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

مظاہرین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مکران میڈیکل کالج سمیت بلوچستان کے تینوں میڈیکل کالجز کے اساتذہ گذشتہ چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، حکومت اور محکمہ صحت کے غفلت سبب اساتذہ اور ڈاکٹر ز سراپا احتجاج ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اس شدید مہنگائی میں گذشتہ چار ماہ کے تنخواہوں کی بندش نے ہمیں احتجاج پر مجبور کیا ہے اگر انتظامیہ اور حکام ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کرتے تو احتجاج کو مزید تیز کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور محکمہ صحت پر عائد ہوگی۔

مظاہرین کا مزید کہنا تھا بلوچستان کے تینوں میڈیکل کالجز جن میں مکران میڈیکل کالج، لورلائی میڈیکل کالج اور جھالاوان میڈیکل شامل ہیں کے اساتذہ اور فیکلٹی ممبران چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور دوسری جانب ان میڈیکل کالجز میں سہولیات کا بھی فقدان ہے جو حل طلب ہیں۔