بلوچ نیشنل موومنٹ نیدرلینڈز چیپٹر: پاکستانی فورسز کی بربریت کے خلاف عالمی فورمز پر آواز اٹھانے کا عزم

222

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) نیدرلینڈز چیپٹر کے زیر اہتمام ایمسٹرڈیم میں شہید ڈاکٹر منان بلوچ یونٹ میں ایک اسٹڈی سرکل منعقد ہوا، جس کی صدارت مہیم عبدالرحیم بلوچ نے کی۔ نشست کا آغاز بلوچستان کے شہداء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوا۔ اس موقع پر بی این ایم کے مختلف ممبران جن میں جنرل سیکرٹری دیدگ بلوچ، فائنانس سیکرٹری بہار بلوچ، عمران حکیم بلوچ، ولید بلوچ، حلیم بلوچ، ہونک بلوچ، یوسف بلوچ، شاہ داد بلوچ، راشد بلوچ اور دیگر نے شرکت کی۔

شرکاء نے اسٹڈی سرکل کی اہمیت، سیاسی پارٹی میں ممبران کی ذمہ داریوں اور احتجاجی مظاہروں کے کردار پر تفصیل سے گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایسا کوئی علاقہ نہیں جہاں پاکستانی فورسز کے ظلم و بربریت کا سامنا نہ ہو۔ جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل اور وسائل کی لوٹ مار مسلسل جاری ہے اور ریاست پرامن احتجاجوں کو پرتشدد کارروائیوں میں تبدیل کر کے عالمی سطح پر بلوچ تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

شرکاء نے نوشکی، مستونگ اور گوادر کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیا جہاں ریاستی فورسز نے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی، چار نوجوان شہید اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ میڈیا پہلے ہی نہ تھا اب انٹرنیٹ کی رسائی بھی چند ایک بڑے شہروں تک محدود اور مشکل بنائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آزاد میڈیا کا وجود ہی نہیں ہے، نہایت محدود پیمانے پر کام کرنے والے صحافیوں کے لیے کام مشکل بنائی جاچکی ہے، سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے آزادانہ کام کے لیے گنجائش ختم کی جاچکی ہے، ریاستی فورسز انسانی زندگی اور انسانی حقوق سے کھیل رہے ہیں لیکن جدید دور میں اس بارے میں آگاہی نہ ہونے کی برابر ہے۔ شرکاء نے زور دیا کہ عالمی فورمز پر پاکستانی ریاستی مظالم کے خلاف بھرپور آواز اٹھانا ہمارا قومی فریضہ ہے۔

مزید برآں، شرکاء نے تاریخ کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں قابض ریاستیں ہمیشہ پرامن احتجاجی تحریکوں کے لیے مشکلات پیدا کرکے انہیں تشدد کی جانب مائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ تشدد کو جواز بنا کر انہیں کچل دے، پاکستان یہی کر رہا ہے۔