بلوچ لبریشن آرمی نے تربت، نوشکی، پنجگور اور بارکھان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

844

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا میں جاری کیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے تربت، نوشکی، پنجگور اور بارکھان میں چار مختلف کاروائیوں میں قابض پاکستانی فوج، معدنیات لیجانے والی گاڑیوں، دشمن آلہ کار اور مواصلاتی ٹاور کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعہ کی شب تربت شہر میں پاکستانی فوج کے 168 ونگ کے پوسٹ پر تعینات اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں، 3 ستمبر 2024 کی شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی میں معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو حملے میں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے نوشکی کے علاقے سر مَل میں معدنیات لیجانے والی دو گاڑیوں پر حملہ کرکے ایک کو نذرآتش کردیا جبکہ دوسرے کے ٹائرز فائر کرکے تباہ کردیئے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ دو ہفتے قبل ہمارے سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے گچک سے قابض پاکستانی فوج کے آلہ کار مراد عرف ڈولی کو حراست میں لےلیا۔ مراد عرف ڈولی ولد بہرام سکنہ گچک، لاٹیار گذشتہ کئی سالوں سے قابض پاکستانی فوج کیلئے مخبری کا کام سرانجام دے رہا تھا۔

“دوران تفتیش مذکورہ شخص نے اعتراف کیا کہ وہ گچک، گوارگو، دراسکی میں فوجی جارحیتوں میں قابض فوج کی معاونت میں براہ راست راست ملوث رہا ہے، دوران جارحیت عام بلوچوں کے گھروں کو نذرآتش کرنے جیسے جرائم کا بھی مرتکب ہوا ہے۔”

“مراد عرف ڈولی نے اعتراف کیا کہ وہ سردار علی حیدر محمد حسنی کے نائب غلام سرور ساجدی کی سربراہی میں ڈیتھ اسکواڈز کا حصہ رہا ہے اور بلوچ آزادی پسندوں کے راستوں کی نشاندہی کرتا رہا ہے۔”

ترجمان نے کہا کہ آلہ کار نے اعتراف کیا کہ اگست 2020 میں پنجگور، گچک اور گردنواح میں آٹھ روز تک جاری رہنے والی فوجی جارحیت کے دوران وہ قابض پاکستانی فوج کے ہمراہ رہا اور اس دوران بی ایل اے کے سرمچار آصف عرف فدا ولد لال جان اور گلاب عرف وحید ولد پھلان کے شہادت میں براہ راست ملوث تھا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ مراد عرف ڈولی کو قومی غداری کے مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنائی جس پر گذشتہ روز بی ایل اے کے سرمچاروں نے عملدرآمد کرتے ہوئے اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ایک اور کاروائی میں 4 ستمبر 2024 کو بارکھان کے علاقے چھودی میں یوفون کمپنی کے موبائل ٹاور کو کاروائی میں تباہ کردیا۔