جمعے کے روز جرمنی کے سرحدی شہر فرنکفرٹ اوڈا میں مقامی تنظیم LebensHilfe کی طرف سے بلوچستان کے جغرافیہ ، کلچرل اور میوزک کے عنوان سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ، جس میں سامعین کو بلوچی خوراک بھی پیش کیئے گئے ۔
اس موقع پر سامعین سے بلوچستان کے جغرافیہ ، کلچرل کے موضوع پر حفضہ فتح نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان، تین ممالک پاکستان، ایران اور افغانستان پر محیط ایک تقسیم شدہ ملک ہے، دنیا کی سب سے منفرد اور متحرک ثقافتوں میں سے ایک ہے۔ ثقافتی لحاظ سے یہ امیر خطہ اپنی قدیم روایات، آرٹ کی الگ شکلوں اور برادری کے مضبوط احساس کے لیے جانا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی ثقافت کی جڑیں اس کی تاریخ، فن، موسیقی اور یہاں کے لوگوں کی گرمجوشی سے جڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی تاریخ مختلف تہذیبوں کے دھاگوں کی ایک ٹیپسٹری ہے جو اس خطے پر صدیوں سے اپنے نقوش چھوڑتی رہی ہے۔ خود بلوچ قوم کی ہزاروں سال پرانی تاریخ ہے۔ انہوں نے اپنی الگ شناخت برقرار رکھی ہے یہاں تک کہ اس خطے نے فارسی، ہندوستانی، عربی اور وسطی ایشیائی ثقافتوں کے اثرات کا تجربہ کیا ہے۔
مزید کہاکہ بلوچستان کی ثقافت تاریخ، فن، موسیقی اور مہمان نوازی کا خزانہ ہے۔ یہ ایک ایسے لوگوں کے ناقابل تسخیر جذبے کی عکاسی کرتا ہے جو صدیوں سے چیلنجنگ ماحول میں پروان چڑھے ہیں۔ جب ہم بلوچستان کی بھرپور اور متنوع ثقافت کو تلاش کرتے ہیں، تو ہم اس قابل ذکر علاقے اور اس کے لوگوں کی خوبصورتی اور لچک کے لیے گہری تعریف حاصل کرتے ہیں۔