پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قائد اعظم یونیورسٹی میں رات گئے دو طلباء گروپوں پنجابی سٹوڈنٹس کونسل اور پختون سٹوڈنٹس کونسل کے مابین تصادم میں 25 طلباء شدید زخمی ہوگئے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے دونوں گروپوں کے سربراہوں سمیت 380 طلباء کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کرادیا۔
قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایاکہ 28 ستمبرکی رات دس بجے کے قریب ہاسٹل نمبر پانچ کےسیکیورٹی گارڈ نے فون کرکے انتظامیہ کو اطلاع دی یونیورسٹی میں لڑائی ہوئی ہے، معلومات حاصل کرنے پر پتا چلا کہ پہلی پنجابی کونسل کے ارکان نے پشتون طالب علم مزمل مروت کوکراچی ہٹس کے قریب شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس میں وہ زخمی ہوگئے۔
اس واقعہ کے بعد پھر سے پنجابی اسٹوڈنٹس پنجاب کونسل کے چیئرمین رانا حسن کی سربراہی میں ڈنڈے اور آہنی راڈ کے ساتھ ہاسٹل نمبر سات میں جمع ہونا شروع ہوگئے جنکی تعداد 70 سے 80 افراد کے قریب تھی۔
اسی اثناء میں پختون کمیونٹی کے اسٹوڈنٹس چیئرمین اسد طوری اور دیگر ممبران کی زیر قیادت ڈنڈوں اور آہنی راڈ سے لیس نیو کیفے ٹیریا میں تقریباً تین سو کے قریب سٹوڈنٹس اکٹھے ہوئے۔
انتظامیہ کے مطابق اس دؤران دونوں گروپوں میں تقریباً چالیس منٹ تک گھمسان کی لڑائی جاری رہی جس میں دونوں گروپوں کے 25 کے قریب طالب علُم زخمی ہوئے۔
تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نےمقدمہ نمبر 458/24 بجرم 324، 506 ٹو، 148/149 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کوگرفتارنہیں کیاجاسکا۔