اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے جاری

122

اسرائیل نے لبنان پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں اور حیفہ شہر سمیت شمال میں دیگر علاقوں میں اجتماعات پر پابندی عائد کر رہا ہے۔ اس وقت اسرائیل حزب اللہ کو ہدف بنا رہا ہے۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہیگاری کا کہنا ہے کہ ’اس خبر کے بعد کہ حزب اللہ اسرائیل پر گولے برسانے کی تیاری کر رہا ہے جنوبی لبنان میں اس وقت درجنوں اسرائیلی جنگی طیارے حملے کر رہے ہیں۔‘

بیروت پر حملے کے بعد اسرائیل نے اب لبنان پر مزید حملے شروع کر دیے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ بیروت پر کیے گئے فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک درجن سینیئر کمانڈروں کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ لبنان نے مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیلی حملے میں تین بچوں سمیت 37 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

امریکہ کی حکومت اپنے شہریوں کو یہاں سے نکلنے پر زور دے رہی ہے۔ جمعے کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سرحد پار فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے لبنان پر کیے جانے والے حملوں میں اس وقت تک 180 کے قریب مقامات اور ہزاروں کی تعداد میں راکٹ لانچر بیرل تباہ کر دیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان سے 90 سے زائد راکٹ اسرائیل پر فائر کیے گئے ہیں۔ حزب اللہ کا کہنا ہے اس نے دن بھر میں اسرائیل میں 11 فوجی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔

سنیچر کو حزب اللہ کا کہنا تھا کہ اس نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں اسرائیل کے رمت ڈیوڈ ایئربیس پر درجنوں راکٹ فائر کیے۔

لبنان میں ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز پھٹنے کے دو الگ حملوں میں ہزاروں افراد کے زخمی ہونے اور کم از کم 37 افراد کی ہلاکت کے بعد ابھی تک یہ تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں کہ اس طرح کی کارروائی کیسے کی گئی۔

ان حملوں میں حزب اللہ کے ارکان اور مواصلاتی نظام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا ہے تاہم اسرائیل نے اب تک اس بارے میں کوئی تبصرہ یا ردعمل نہیں دیا ہے۔