کوئٹہ :پاکستانی فورسز کا بی وائی سی کارکنان کو شناختی کارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم

1012

کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی و دیگر پارٹیوں کے کارکنان اور رہنماؤں کو فون کرکے کاؤنٹر ٹیررزم کے دفتر بلایا جارہا ہے-

بلوچ یکجہتی کمیٹی کوئٹہ کے رہنماء بیبرگ بلوچ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ بلوچ يكجہتی کمیٹی کے کارکنوں سمیت دیگر کئی تنظیموں کےکارکنوں کو فون کر کے دھمکیاں دے رہی ہے اور شناختی کارڈز و دیگر دستاویزات کے ہمراہ سی ٹی ڈی کے دفتر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

بیبرگ بلوچ نے مزید کہا ہے کہ لوگوں فون کرکے دفتر بلانے کا مقصد انھیں خوفزدہ کرنا ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، اگر کسی کو بھی جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تو اس کا ذمہ داری سی ٹی ڈی اور حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ہی بلوچستان اسمبلی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر علی مدد جتک نے قرار دار پیش کی کرتے ہوئے کہا تھا بی وائی سی بلوچستان میں مسلح تنظیموں کی پشت پناہی کرتی ہے-

مزید برآں بلوچ یکجہتی کمیٹی سمیت بلوچستان کے مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں سمیت 3 ہزار کے قریب شہریوں کے نام پہلے سے ہی حکومت نے فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا ہے-