بارکھان، تربت اور زامران میں موبائل ٹاورز اور فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

473

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے بارکھان، تربت اور زامران میں تین مختلف حملوں میں موبائل ٹاورز اور قابض فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سات ستمبر کی شام چار بجے سرمچاروں نے بارکھان کے علاقے مری وال میں واقع یوفون کمپنی کی موبائل ٹاور کو مشینری سمیت فائرنگ و نزر آتش کرکے تباہ کردیا۔

ترجمان نے کہا ہے کہ ایک اور حملے میں تیس اگست کی رات ساڑھے آٹھ بجے تربت آبسر دکی بازار میں قائم ایف سی چیک پوسٹ کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، حملے میں ایف سی کے دو اہلکار زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہاکہ جبکہ تیسرے حملے میں سرمچاروں نے زامران کے علاقے دشتک میں پاکستانی فورسز کی جانب سے نصب انٹرنیٹ (وائی فائی) ٹاور کو فائرنگ و نزر آتش کرکے تباہ کردیا جبکہ ٹاور کے سولر اور بیٹری کو اپنے ساتھ لے گئے۔

مزید کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کا مقصد ایک آزاد بلوچستان کا حصول ہے اس مقصد کے حصول کے لئے بی ایل ایف مسلح جدوجہد کے ذریعے ریاست پاکستان کے فوجی اہلکاروں، فوجی تنصیبات ،مواصلاتی نظام کو نشانہ بنا کر ریاست کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ بی ایل ایف کو مکمل بلوچ قوم کی حمایت حاصل ہے اور قوم کے مدد و تعاون کے ذریعے تنظیم مکمل فعال و منظم ہے۔

بیان کے آخر میں کہا کہ بی ایل ایف ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے حصول تک حملے جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔