ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ میں آج یہاں ایک اہم نکتہ سب کے سامنے واضح کرتی ہوں کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ بلوچ راجی مچی میں شہید ہونے والے بلوچ فرزندوں کے خون کا معاوضہ لیا جائے، ہم انہیں دوٹوک الفاظ میں کہتے ہیں کہ ہمارے شہیدوں کے خون اتنے سستے نہیں ہیں کہ ہم اپنے شہیدوں کے خون کا معاوضہ لیں اور نہ ہی ہم معاوضہ لے کر بلوچ قومی شہیدوں کی توہین کریں گے۔ ہمارے قومی شہیدوں کا معاوضہ یہ مزاحمتی جدوجہد اور ہماری قومی منزل ہے۔ ہم نہ بلوچ راجی مچی میں شہید ہونے والے اپنے فرزندوں کے خون کا معاوضہ لیں گے اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے کی اجازت دیں گے۔ ہمارے قومی شہیدوں کے خون کا بدلہ پانچ دس لاکھ روپے نہیں بلکہ جہد مسلسل، مزاحمتی جدوجہد، قومی یکجہتی اور قومی منزل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جبکہ اس کے علاوہ بلوچ راجی مچی کے کاروان میں زخمی ہونے والے دوستوں کے علاج کے لیے بھی ہم اس ریاست سے معاوضہ طلب نہیں کریں گے بلکہ اس کے برعکس ہم خود اپنی مدد آپ کے تحت تمام زخمی دوستوں کا علاج کریں گے۔ اگر اس کے لیے ہمیں گھر گھر چندہ کرنا پڑے تو ہم کریں گے لیکن اس ریاست سے کسی بھی صورت معاوضہ نہیں لیں گے اور ثابت کریں گے کہ بلوچ ایک زندہ اور بہادر قوم ہے۔
ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ بلوچوں، یہ جدوجہد ایک صبر آزما اور طویل جدوجہد ہے، جس کے لیے جہد مسلسل کی ضرورت ہے اور اس میں جیت مضبوط حوصلوں اور قربانی سے سرشار جذبوں کی ہوگی۔ ہمیں یقین ہے کہ ہر قدم پر اس ریاست کا مقابلہ کریں گے اور اس جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے اور جیت ہماری ہوگی۔