گوادر: جیونی کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد کی ناکہ بندی، پولیس اہلکار زیر حراست، معدنیات لیجانے والی گاڑیاں نذرآتش

1888

جیونی میں کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد کی ناکہ بندی، پولیس چیک پر حملہ کرکے اہلکاروں سمیت اسلحہ تحویل میں لے لیا، معدنیات لیجانے والی گاڑیاں نذر آتش

بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے جیونی میں مسلح افراد کی بڑی تعداد کوسٹل ہائے وے گبد کراس کے مقام پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مسلح  افراد نے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرکے وہاں موجود تمام اہلکاروں کو گرفتار کرلیا اور ان کا تمام اسلحہ و گولہ بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہیں۔

مزید برآں مقامی ذرائع کے مطابق دوران ناکہ بندی مذکورہ افراد نے معدنیات لیجانے والی کم از کم چار گاڑیوں کو نذرآتش کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک گھنٹے سے زائد کوسٹل ہائی وے پر ناکہ بندی جاری ہے۔ حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔

رواں سال بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی میں اسی نوعیت کی ایک کاروائی میں شہر کے قریب مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے بسوں میں سفر کرنے والے نو افراد کو شناخت کے بعد ہلاک کردیا تھا۔

بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ مذکورہ افراد پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکار تھے جنہیں خفیہ اطلاعات پر کاروائی میں ہلاک کیا گیا۔

 ایک اور کاروائی میں بی ایل اے سرمچاروں نے رواں سال کوئٹہ کے قریب شعبان میں ایک کاروائی میں دس افراد کو حراست میں لیا تھا۔

ماضی میں کوسٹل ہائی وے پر بلوچ مسلح تنظیموں کے اتحاد براس دو مختلف کاروائیوں میں پاکستان فوج، تیل و گیس کمپنی کے اہلکاروں سمیت پاکستان نیوی کے اہلکاروں کو شدید نوعیت کے حملوں میں نشانہ بنا چکی ہے۔

کوسٹل ہائے وے پر آج ہونے والے اس کاروائی کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔