گوادر بدستور محاصرے میں، مسافر بسوں کو ڈی سی سے اجازت لینا ہوگی، صوبائی حکومت

304

بلوچستان کا ساحلی شہر گوادر بدستور پاکستانی فوج کے محاصرے میں ہے ۔ ایک نئے حکم نامے کے مطابق گوادر جانے والی مسافر بسوں کے لیئے ڈپٹی کمشنر گوادر سے این اوسی لینے کی شرط رکھی گئی ہے، بغیر این اوسی کے کوئی بھی مسافر بس گوادر جا نہیں سکتا۔

صوبائی حکومت نے 20 سے زائد مسافر گوادر لے جانے پر مسافر بسوں پر پابندی عائد کردی، ہر کوچ میں 20 سے زائد مسافر ہوں تو انھیں اوتھل زیروپوائنٹ پر روکا جارہا ہے، اس سلسلے میں ٹرانسپورٹروں نے بتایا کہ اوتھل زیروپوائنٹ پر گوادر جانے والی مسافر بسوں کو پولیس اور دیگر پاکستانی فورسز کے اہلکار روک رہے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ جس مسافر بس والے کے پاس ڈپٹی کمشنر گوادر کی این اوسی ہوگی اسے گوادر جانے کی اجازت ہوگی اس سلسلے میں ٹرانسپورٹروں کے مطابق پولیس اور مکران کوسٹل ہائی وے پولیس نے اوتھل زیروپوائنٹ نزد ٹول پلازہ A ایریا اوتھل میں ضلع گوادر کی طرف سفر کرنے والے مسافر بسوں کے لیے نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو روز سے گوادر جانے والی متعدد مسافر بسیں اوتھل زیروپوائنٹ پر کھڑی ہیں اور انھیں گوادر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

خیال رہے گوادر میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی سربراہی میں گذشتہ دس دنوں سے بلوچ یکجہتی کمیٹی دھرنا دیئے ہوئی ہے۔

گذشہ مہینے کی 28 تاریخ کو گوادر میں ہونے والے بلوچ راجی مچی کے قافلوں اور گوادر میں موجود شرکاء پر تشدد، فائرنگ اور گرفتایوں کے خلاف آج دسویں روز احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔