کولواہ: دو مختلف حملوں میں دشمن کے سات اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ بی ایل ایف

283

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے آواران کے علاقے کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کو دو مختلف حملوں میں نشانہ بنا کر سات اہلکاروں کو ہلاک کیا جبکہ تین اہلکاروں کو زخمی کرنے کے علاوہ سر ویلینس ڈرون طیارے کو مار گرایا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے حملے میں سرمچاروں نے دس اگست کی شام سات بجے گیشکور کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کو خود کار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے میں دشمن فوج کا ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے دس اگست کی رات آٹھ بجے ڈنڈار کولواہ میں قائم قابض پاکستانی فوجی کیمپ کے قریب جا کر دونوں اطراف سے جدید و خود کار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے میں قابض فوج کے چھ اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ حملہ تیس منٹ تک جاری رہا۔

ترجمان نے کہا کہ حملے کے بعد دشمن فوج نے سرمچاروں کا تعاقب کرنے کے لئے سر ویلینس ڈرون فضا میں اڑائے لیکن سرمچاروں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈرون کیمرے کو مار گرایا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی فطرت سے مجبور شکست خوردہ دشمن اپنی ناکامی کا غصہ عام آبادیوں پر نکالتی ہے جس کا نشانہ عام عوام بنتے ہیں۔ اس حملے میں بھی دشمن فوج کا مارٹر گولہ گھر میں گرنے سے ایک بچی ستارہ ولد شبیر شہید ہوئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان ایک مقبوضہ خطہ ہے اور عوام اس جبری قبضے سے نفرت کرتے ہیں۔ بلوچستان بھر میں چودہ اگست یوم سیاہ کی حیثیت سے منایا جاتا ہے۔ یہ کامیاب حملہ، بی ایل ایف کی ٹیکنیکل ٹیم، انٹیلیجنس ٹیم، اسپیشل فورس اور قربان یونٹ کی جانب سے انجام دی گئی ہے جو جدید دور میں تنظیم کی صلاحیتوں اور تنظیم میں ٹیم ورک اور طاقت کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف ایک عوامی قوت ہے جو اپنے سیاسی مقاصد کو مسلح جنگ کی شکل میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے حصول تک ایسے منظم حملے جاری رہیں گے۔