کوئٹہ سے حراست بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بلوچ طلباء تنظیم کے چیئرمین تاحال بازیاب نہیں ہوسکے۔
26 جولائی کو اسپنی روڈ کوئٹہ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے دو مرکزی دو رہنماؤں میں سے ایک آج بازیاب ہوگیا تاہم تنظیم کے چیئرمین تاحال بازیاب نہیں ہوسکا۔
پاکستانی فورسز نے گذشتہ ماہ گوادر میں منعقد ہونے والی بلوچ راجی مچی کے تیاریوں میں مصروف بی ایس او کے چیئرمین جیئند بلوچ اور وائس چیئرمین شیرباز سمیت انکے متعدد ساتھیوں کو حراست میں لے لیا تھا جہاں بعد ازاں دیگر کو چھوڑ دیا گیا تاہم جیئند و انکے دیگر تین ساتھیوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا-
گذشتہ روز جیئند بلوچ و شیرباز کے اہلخانہ نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر انکے پیارے اگلے چار روز میں بازیاب ہوکر منظرعام پر نہیں آئیں تو احتجاج کا اعلان کرینگے-
دریں اثناء بی ایس او کے سینیئر وائس چیئرمین شیرباز آج بازیاب ہوکر گھر پہنچ چکے ہیں تاہم جیئند کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکے ہیں-