کراچی :سندھ پولیس کا بلوچ مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج

216

کراچی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ریلی کے خلاف پولیس مدعیت میں مظاہرین سمیت دیگر 13 افراد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے-

سندھ پولیس نے اپنے ایف آئی آر کے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ارکان اور انکے حمایتی 300 سے 350 افراد ریلی نکالی جہاں مظاہرین نے ریاست مخالف نعرے بازی ہے-

پولیس نے مظاہرین پر مختلف شاہراہیں بلاک کرنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور کار سرکار میں مداخلت کے دفعات فائر کئے ہیں-

واضح رہے کہ گذشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام بلوچستان میں بلوچ راجی مچی کے شرکاء اور قافلوں پر حملوں تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف آرٹس کونسل کراچی سے ایک ریلی نکالی گئی جسے سندھ پولیس پر کریک ڈاؤن کرکے متعدد مظاہرین جن میں خواتین شامل تھیں، کو گرفتار پولیس لائن تھانہ منتقل کردیا تھا-

رات گئے خواتین مظاہرین کو رہا کرنے کے بعد ایک دفعہ پر کراچی پریس کلب کے سامنے بیٹھے خواتین مظاہرین سمیت پچاس کے قریب افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا جو تاحال پولیس کے تحویل میں ہیں-

یاد رہے اس سے قبل پولیس کی جانب سے گوادر میں بلوچ راجی مچی کے اجتماع کے شرکاء اور منتظمین پر بلوچستان کے متعدد شہروں میں مبینہ طور پر پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے اور پاکستان کے خلاف بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمات دائر کئے گئے ہیں-

بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے شروعاتی عمل میں ہی تنظیم نے اپنے مطالبات میں لوگوں پر ایف آئی آرز کا خاتمہ اور گرفتاریوں کو روکنے کا مطالبہ شامل کیا تھا تاہم اسکے باجود کیچ، حب چوکی، نوشکی، کوئٹہ سمیت بارکھان میں مظاہرین پر مقدمات دائر کرنے کا سلسلہ جبکہ اس موقع پر بارکھان میں مظاہرین کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے ہیں اور مختلف علاقوں سے درجنوں مظاہرین تاحال پولیس تحویل میں ہیں-