چودہ اگست کی تقریبات نشانے پر ہونگے ۔ براس

1015

‌‎بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ عوام کو اطلاع دیتی ہے کہ 14 اگست کو پاکستان کے نام نہاد جشن آزادی کی تقریبات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ بلوچ قوم ماضی کی طرح قابض کے تقریبات سے لاتعلق رہے گی۔ بلوچ سرزمین پر یہ تقریبات پاکستانی قبضے کی علامات ہیں۔

براس ترجمان کا کہنا ہے کہ چین مقبوضہ بلوچستان میں وسائل کی لوٹ مار میں قابض ریاست پاکستان کا ساتھ دے رہا ہے۔ ہم توسیع پسند قوتوں پر واضح کرتے ہیں کہ مقبوضہ بلوچستان کی ایک انچ زمین پر بھی کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ اگر چین مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی قبضہ اور استحصال میں شراکت داری سے باز نہیں آتا تو بلوچ سرمچار قابض ریاست پاکستان اور اس کے شراکت داروں کو عبرتناک سبق سکھائیں گے۔ بلوچ سرمچار گوادر پر قبضے کی پاکستان اور چین کے عزائم و منصوبوں کو سمندر بُرد کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی نمائندے بلوچ قوم کو نام نہاد چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی اہمیت کو سمجھنے کا کہہ رہے ہیں جب کہ وہ خود اس بات کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں کہ گوادر سمیت پورا بلوچستان ایک مقبوضہ خطہ ہے۔ گوادر میں جاری پراجیکٹس ترقیاتی نہیں بلکہ استحصالی پراجیکٹس ہیں جن کے کامیابی کی صورت میں مقبوضہ بلوچستان میں آبادی کا تناسب تبدیل ہوگا اور بلوچ قوم اپنے ہی وطن میں اقلیت بن کر اپنا قومی شناخت، اپنے وطن اور وسائل پر اختیار کھودے گا۔

ترجمان نے مزید کہا ک ہچین بلوچ وسائل کی لوٹ مار میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری اور اس کی مدد کرنا بند کرے تو اس کے ساتھ بلوچ قوم کی کوئی دشمنی نہیں۔ چین اس بات کو اچھی طرح سمجھ لے کہ بلوچ اپنے وطن کا اختیار کسی بھی دوسری قوم کو نہیں دیں گے اور کسی بھی ایسی قوت کے خلاف انتہائی مزاحمت کی جائے گی جو قابض کا ساتھ دے گی یا براہ راست استحصال کا حصہ بنے گی۔

ترجمان نے کہا کہ چین کے علاوہ دیگر ممالک بھی بلوچستان میں سرمایہ کاری سے گریز کریں بلوچستان میں سرمایہ کاری تب ہی ممکن ہوسکے گی جب بلوچ اپنے آزاد وطن کا مالک ہوں گے اور بیرونی سرمایہ کاری کی نوعیت سمیت ”بلوچ قومی سالمیت” کے فیصلے کا مختار ہوں گے۔

براس ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم کا اقتدار اعلیٰ و اختیار چھین کر جو منصوبے بنائے گئے ہیں یہ بلوچ قومی مفادات کے خلاف ہیں، ساتھ ہی بین الاقوامی اصولوں کے بھی منافی ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اس دور میں ان منصوبوں کے ماحولیات پر بھی منفی اثرات موجود ہیں جو بلوچستان میں تباہی کا باعث ہیں۔ اس لیے شروع دن سے براس ان منصوبوں کے خلاف سخت مزاحمت کر رہی ہے۔

ترجمان بلوچ خان نے بیان میں کہا کہ براس کے تمام سرمچاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ قابض پاکستانی ریاست کے تقریبات سمیت گوادر میں استحصالی منصوبوں و استعماری عزائم کو ناکام بنانے کے لئے ان پر بھرپور حملے کریں۔ یہ سرزمین بلوچ قوم کی ہے اور اس کی آزادی و حفاظت کیلئے بلوچ سرمچار سر بکف ہیں۔