بلوچ لبریشن آرمی کے آفیشل میڈیا چینل ہکّل نے 42 منٹ پر مشتمل ایک طویل ویڈیو جاری کی ہے جس میں جدید ہتھیاروں سے لیس بی ایل اے جنگجوؤں کو پیشہ ورانہ مہارت کیساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔
ہائی ریزولوشن (4K) میں شائع ہونے والی اس ویڈیو میں ہیڈ ماؤنٹڈ کیمروں، ڈرون و دیگر کیمروں کا بھرپور استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح کے جدید کیمروں کا استعمال اس سے قبل بی ایل اے کے آپریشن درہِ بولان کی تیاری کے سلسلے میں دوران ٹریننگ دیکھی گئی۔
یہ حملہ بولان سے متصل سبی کے علاقے سانگان میں پاکستان فوج کے ایک کیمپ پر کیا جاتا ہے۔
مزاحمتی نغمے کیساتھ شروع ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بی ایل اے سرمچاروں کا ایک دستہ پاکستانی فوج کے کیمپ پر ایک طرف سے حملہ کرنا تھا جبکہ ایک اور دستہ دوسری جانب سے کیمپ پر ریڈ کرتا ہے اس دوران سرمچاروں کو ایک نالے کو پار کرنا ہوتا جہاں ڈرامائی طور پر بی ایل اے سرمچاروں اور مورچے میں موجود پاکستانی فوجی اہلکار براہ راست ایک دوسرے پر گولیاں برساتے ہیں۔
بی ایل اے کا خصوصی دستہ پاکستانی فورسز کے پوزیشن کے قریب پہنچ کر راکٹ و دیگر ہتھیاروں سے اسے شدید نقصان پہنچاتا ہے اس دوران فورسز کے ایک مورچے میں آگ بھڑک اٹھتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس حملے میں بی ایل اے کے تیسرے بیک اپ دستے کی آواز بھی واکی ٹاکی پر سنی جاسکتی ہے جس میں وہ قریبی پوسٹ کی پوزیشن بتا رہے ہیں تاہم پاکستان فوج کیلئے کسی قسم کی کمک نہیں پہنچ پاتی ہے۔
حملے کے دوران پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اپنے پوزیشنز چھوڑ کر بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
بلآخر رات کے وقت بلوچ سرمچاروں پوسٹ پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، بعدازاں کے مناظر میں دکھایا گیا کہ ہے پاکستان فوج کے اہلکار مذکورہ کیمپ کو خالی کرچکے ہیں جہاں بی ایل اے کے سرمچار بلوچستان کا پرچم لہراتے ہیں جبکہ مزید دکھایا گیا ہے کہ قریب ہی قائم مرکزی کیمپ کو بھی پاکستان فوج حملوں کے باعث خالی کرتی ہے۔
ویڈیو میں بتایا گیا کہ قبضے میں لیا گیا پاکستان فوج کا مرکزی کیمپ اب بی ایل اے سرمچاروں کے مشقوں کیلئے زیر استعمال ہے۔
پیشہ ورانہ طور پر بنائی گئی اس ویڈیو میں بی ایل اے کے خصوصی دستوں نے ایک مشکل پاکستانی فوجی پوزیشن پر چھاپہ مارتے ہوئے ہیڈ ماونٹڈ کیمروں، ڈرونز، آر پی جی، دستی بموں، ایم16، ایم4، کلاشنکوف اور بہت ساری ہمت اور دلیری کا مظاہرہ کیا۔
یہ ویڈیو ظاہر کرتا ہے بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نہ صرف اپنی جنگی صلاحیتوں بلکہ تنظیم کے مختلف شعبوں میں روز بہ روز جدت لارہی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی گذشتہ چھ مہینے میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 43 علاقوں میں 95 حملے کرچکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق کاروائیوں میں پاکستان فورسز کے 253 اہلکار ہلاک، 100 زخمی جبکہ 20 قریب اسلحہ ضبط کیئے گئے ہیں اور ان حملوں میں 39 گرفتاریوں کو بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ چھ مہینوں کے دوران بی ایل اے نے پاکستانی فورسز کے پانچ کیمپوں پر قبضہ کیا۔