پاکستانی فورسز کی زیادتیوں اور تشدد سے تنگ ھوشاب کے رہائشیوں کا احتجاج

220

پاکستانی فورسز اہلکار بلا جواز ہمارے گھروں میں گھس کر چادر اور چار دیواری پامال کرتے ہیں – شہریوں کی شکایت

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل ہوشاب تجابان کے رہائشیوں نے پاکستانی فورسز کے آئے روز شہریوں پر تشدد، گھروں پر حملے اور سرولینس کے خلاف احتجاجاً دھرنا دے دیا ہے-

تحصیل ہوشاب تجابان کے مکینوں نے ریاستی فورسز کی جبر سے تنگ آکر M8 شاہراہ کو تجابان کے مقام پر دھرنا دیکر بلاک کر دیا ہے علاقے کے مکین ایف سی چیک پوسٹ کی آبادی کے درمیان ہونے، فورسز کی گھروں کے اندر گھسنے، سرویلنس ڈرون سے دن رات لوگوں کی چوبیس گھنٹے نگرانی سے مقامی لوگ شدید تنگ آچکے ہیں-

مظاہرین نے شکایت کی ہے کہ پاکستانی فورسز بلاجواز گھروں میں گھس کر تلاشی لیتی ہے اور کسی کو بھی تفتیش کے نام پر اُٹھاکر ایف سی کیمپ لے جاکر تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور اب یہ روز کا معمول بن چکا ہے-

دوسری جانب روڈ بندش اور دھرنے کے باعث شاہراہ کے دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں-

ھوشاب کے علاقے تجابان کے رہائشیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایف سی حکام اپنے کیمپ کو آبادی سے دور لیکر جائیں اور مقامیوں کو ہراساں کرنا بند کرے-

واضح رہے کہ تجابان بلخصوص ضلع کیچ کے رہائشی اس سے قبل بھی پاکستانی فورسز کے آبادی کے درمیان ایف سی کیمپ قائم کرنے کی مخالفت کرتے رہے ہیں شہریوں کو شکایت ہے کہ ایف سی اہلکار انکے روز مرہ زندگی کو متاثر کرتے رہتے ہیں جبکہ متعدد بار ایف سی کیمپ سے فائر کئے گئے گولے شہریوں کے گھروں پر بھی گرے ہیں-

گذشتہ روز ہی ضلع کیچ کے علاقے کولواہ میں کل رات پاکستانی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے ایک گولہ مقامی آبادی پر گری تھی جس سے ستارہ ولد بشیر نامی پانچ سالہ بچی جانبحق ہوگئی تھی-

واقعہ کے کے خلاف گذشتہ روز علاقہ مکین و اہلخانہ نے بچی کی تدفین کے بعد احتجاجاً آواران کیچ روڈ کو بلاک کرکے دھرنہ دے دیا تھا-