بلوچستان کے ضلع کیچ سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فورسز نے تربت یونیورسٹی کو گھیرے میں لے لیا ہے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں خواتین ہاسٹل میں سرچ آپریشن کررہی ہیں۔
طلباء کے مطابق پاکستانی فورسز نے طلباء سے گذشتہ دنوں بیلہ کیمپ پر فدائی حملے میں ملوث ماہل بلوچ عرف زلان کُرد کے حوالے سے پوچھ تاچ کی اور انکے کمرے کی تلاشی لی گئی-
طلباء کے مطابق پاکستانی فورسز کے اہلکاروں اور خفیہ ادارواں نے اس دوران متعدد طلباء سے ماہل بلوچ کی ہاسٹل میں موجودگی و دیگر سوالات کئے جبکہ متعدد طلباء کو الگ الگ سوالات کے لئے بلائے گئے اور ان سے مائل بلوچ کی یہاں موجودگی اور انکی زندگی کے بارے دیگر سوالات کئے گئے-
اس دوران پاکستانی فورسز ماہل بلوچ کے کمرے سے متعدد سامان اپنے ساتھ لے گئے ہیں-
واضح رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے رہائشی ماہل بلوچ تربت یونیورسٹی میں قانون کی طالب علم تھی انہوں نے گذشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی کے آپریشن ھیروف کے تحت بیلہ میں پاکستانی فورسز کے ایک مرکزی کیمپ کو فدائی حملے میں نشانہ بنایا تھا-
دوسری جانب پاکستانی فورسز کی تربت یونیورسٹی ہاسٹل پر چھاپہ اور طلباء کو ہراساں کئے جانے پر تربت یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی بھی موقف پیش کرنے سے گریز کیا ہے-