مستونگ اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

302

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ 29 اگست کو شام 7 بجے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے تلخ کاوی میں واقع ایف سی کیمپ پر راکٹ لانچروں اور دیگر جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، راکٹ کے گولے کیمپ کے اند گرے جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا ہے کہ کارروائی کے بعد فورسز نے مارٹر گولے داغے اور اندھا دھند فائرنگ کی تاہم سرمچار بحفاظت اپنے ٹھکانے پر پہنچ گئے۔

ترجمان نے کہاکہ جبکہ ایک اور کاروائی میں آج دوپہر دو بجے سرمچاروں نے خاران بازار میں چیف چوک کے قریب قابض پاکستانی فورسز کی گاڑی کو دستی بم سے نشانہ بنایا جس سے دشمن کا ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہاکہ اپنی فطرت سے مجبور نفسیاتی شکست سے دوچار فورسز کے اہلکاروں نے حواس باختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آکر دو راہگیر زخمی ہوئے اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

مزید کہاکہ بی ایل ایف بلوچستان کے ہر ضلع میں اپنی بہترین جنگی حکمت عملی سے فورسز کو نشانہ بنارہی ہے جس کی وجہ سے فورسز شدید نفسیاتی امراض اور خوف کا شکار ہے جس کی وجہ سے عام عوام پر فائرنگ کرکے اپنے غصے کا اظہار کرتی ہے۔

آخر میں ترجمان نے کہاکہ بی ایل ایف ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور فورسز کے انخلاء تک اپنے حملے جاری رکھیں گی۔