بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ جبری گمشدگیاں جبر کی بدترین شکل ہے اور یہ بلوچ نسل کشی کو مزید ہوا دیتی ہے۔
انہوں نے ایک خاتون کے ہاتھوں میں 9 افراد کی تصاویر اٹھائے عکس کو شئر کرتے کہا کہ قلات میں 2016 میں ایک فوجی آپریشن کے دوران ایک ہی خاندان کے 9 افراد کو اغوا کیا گیا تھا اور وہ اب بھی بلوچ جدوجہد پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں؟
واضح رہے کہ قلات سے ایک ہی خاندان کے جبری لاپتہ افراد میں پکار خان ولد علی جان، امام داد ولد پکار خان ،عبدالنبی ولد پکار خان ، میر محمد ولد پکار، داد محمد ولد پکار خان، مصطفیٰ ولد علی جان ، میر جان ولد مصطفیٰ، سبز علی ولد زمان خان ، تاج محمد ولد زمان خان شامل ہیں جو تاحال لاپتہ ہیں ۔