غزہ میں سیزفائر: قطر مذاکرات کا پہلا دن بے نتیجہ، آج دوسرا راؤنڈ ہو گا

256

بین الاقوامی ثالثوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ میں سیز فائر کے لیے جمعرات کو پھر ایک کوشش کی، تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا، جس کے بعد آج (بروز جمعہ) دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قطری اور امریکی حکام نے بتایا کہ مذاکرات کا یہ دور جمعرات کو شروع ہوا اور بات چیت جمعے کو دوسرے دن دوبارہ ہوگی۔

ان مذاکرات کا آغاز ایک ایسے وقت میں ہوا، جب تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر وسیع تر سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دوحہ مذاکرات میں اسرائیلی وفد نے شرکت کی اور امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر ولیم برنز بھی شامل تھے۔

فلسطینی تنظیم حماس نے ان مذاکرات میں کوئی براہ راست حصہ نہیں لیا۔ حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا کہ اگر اسرائیل نئے وعدے کرتا ہے تو گروپ مذاکرات میں بالواسطہ شامل ہو گا۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں کو بتایا: ’آج ایک امید افزا آغاز ہے‘ لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ ’ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔‘

فلسطینی گروپ حماس نے مطالبہ کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے 31 مئی کو طے کردہ فائر بندی کے منصوبے پر عمل درآمد اور قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے۔

حماس کے عہدیدار حسام بدران نے مذاکرات کے پہلے دن کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ فائر بندی کے معاہدے کے نتیجے میں تباہ شدہ علاقے سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا ہونا چاہیے۔

بدران نے کہا کہ کسی بھی معاہدے میں مکمل فائر بندی، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا اور بے گھر ہونے والوں کی واپسی ضروری ہے۔

اسامہ ہمدان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اسرائیل کی جانب سے اب تک کوئی نئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔‘

ثالثی کی تازہ ترین کوشش 31 جولائی کو تہران کے دورے کے دوران حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد کی گئی ہے۔ ایران اور اس کے اتحادیوں نے اس قتل کا الزام اسرائیل پر لگایا اور جوابی کارروائی کا عہد کیا ہے جبکہ اسرائیل نے ان دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کی کوششوں کے دوران ہی خبر رساں ادارے روئٹرز نے اطلاع دی کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ کے قریب ایک فلسطینی گاؤں پر درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے حملہ کر کے کاروں کو نذر آتش کردیا، جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص جان سے گیا۔