بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ 19 اگست 2024 کو سرمچار شہید میجر انجینئر نصر اللہ عرف استاد چاکر بلوچ سراوان،مستونگ کے علاقے آب گل کے مقام پر دشمن فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے۔ آپ نے بہادری اور جرات کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے اپنے تمام ساتھیوں کو دشمن کی گھیرے سے بحفاظت نکال کر خود آخری سانس و آخری گولی تک دشمن سے دو بدو لڑتے ہوئے متعدد فوجی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کرنے کے بعد خود شہادت کے اعلی مرتب پر فائز ہوئے۔
ترجمان نے کہاکہ شہید میجر انجینئر نصر اللّہ عرف استاد چاکر 2001 میں واجہ مراد ساکن گجر، مشکے کے گھر میں پیدا ہوئے میجر نصر اللہ ایک سول انجینئر ،انتہائی قابل، جفاکش، باشعور، بہادر اور مخلص بلوچ فرزند تھا وہ بلوچستان پر پاکستانی جبری قبضہ اور قومی محکومی کے خلاف آزادی کی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرنے کی غرض دسمبر 2017 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کی صفوں میں شامل ہوگیا تھا۔ اس کی قابلیت اور قائدانہ صلاحیتوں کے باعث بی ایل ایف نے شہید میجر چاکر بلوچ کو سراوان میں قیادت کی ذمہ داری سونپ کر میجر کے عہدے پر فائز کیا۔ شہید نے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی و احسن طریقے سے نبھا کر اپنے نظریاتی ساتھیوں کے ہمراہ ایک مختصر عرصے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کو مچھ، بولان، مستونگ، قلات، کچھی اور سیوی میں منظم کیا ۔میجر نصر اللہ بلوچ نے انہی علاقوں میں بلوچ راجی آجوئی سنگر {براس} کی فوجی مشقوں میں قلیدی کردار ادا کیا تھا، آپ اپنے مستقل مزاجی، بہادری اور دور اندیش زہانت کی وجہ سے شہادت تک کیمپ کمانڈر کی ذمہ داریوں پر فائز تھے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ شہید میجر نصر اللّہ عرف استاد چاکر بلوچ کو بلوچ قومی تحریک آزادی میں آپ کی مخلصانہ کردار اور قومی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور اس عزم کو دہراتی ہے کہ بلوچستان کی آزادی تک شہید میجر نصر اللّہ اور دیگر شہداء کے مِشن کو جاری رکھا جائے گا۔