شہیدوں کا لہو ہمارے رہنماء ہیں ۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا پنجگور میں عوامی جلسہ میں اظہار خیال

493

بلوچ راجی مچی قافلے کے شرکاء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی سربراہی میں ہفتے کے روز پنجگور پہنچ گئے جہاں عوامی جم غفیر نے انکا استقبال کیا ۔ جن میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی ۔

اس موقع پر بلوچ راجی مچی کے شہداءکی یاد میں ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا اور بلوچ شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

جلسے سے ڈاکٹر ماہ رنگ، صبغت اللہ بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا، آخر میں راجی سوگندی دیوان کا انعقاد کیا گیا۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم نے دکھایا کہ بلوچ آپ کی گولیوں کے سامنے آ سکتا ہے مگر رک نہیں سکتا۔ جن لوگوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست کیخلاف بلوچ تحریک کامیاب نہیں ہوسکتی انہوں نے کہا کہ سر اور پتھر کی جنگ نہیں ہوسکتی میں انہیں کہنا چاہتی ہوں کہ بلوچ ایسے ہزاروں سر پیدا کریگا اور وہ سر پتھر کو توڑ دیگا، ہمارا ایمان ہے اس پتھر کو ہم ٹکڑا ٹکڑا کریں گے۔ الفاظ بلوچ قوم کے حوصلے، جذبے، حوصلہ اور بہادری کی وضاحت نہیں کرسکتے۔ گزشتہ دو ہفتوں سے ریاست نے گوادر کا محاصرہ کرنے اور اسے ریڈ زون قرار دینے کے لیے اپنی تمام تر طاقتیں صرف کر دی ہیں۔ اس کے باوجود آپ نے دکھایا کہ گوادر ہمارے لیے ریاست کے لیے ریڈ زون ہو سکتا ہے، لیکن یہ ہماری مادر وطن ہے۔ ہر قسم کے ریاستی ظلم و جبر کو برداشت کرنے کے باوجود بلوچ قوم نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہمیں کوئی طاقت گوادر تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے وطن کا کوئی بھی حصہ۔ اس غیر متزلزل حوصلے نے دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ بلوچ قوم اپنی مادر وطن میں ہر قسم کے جبر اور نسل کشی کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہاکہ شہدا کے بہتے لہو ہمارے رہنماء لیڈر ہیں ہمیں ان شہیدوں کا خواب پورا کرنا ہوگا جو اپنے جان دینے کے وقت اس وطن اور قوم کے بارے میں سوچتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تمھیں یہ اتحاد اسی طرح برقرار رکھ کر گھر گھر جاکر لوگوں کو آگاہی دینا ہے ۔

ریاستی ظلم وجبر کے باوجود بلوچ نے ثابت کیا کہ وہ ایک باشعور اور منظم قوم ہے، انہوں نے کہا کہ پنجگور میں راجی مچی میں شامل لوگ آج یہ عہد کرلیں کہ وہ اپنے شہیدوں کی قربانیوں کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔

انہوں نے جلسہ کے شرکا سے مخاطب ہوکر کہا کہ بلوچ قوم ریاستی آلہ کاروں سے سوشل بائیکاٹ کریں جو لوگ معمولی فائدے کے لیے قوم کا نقصان کرتے ہیں وہ ہم سے نہیں ہوسکتے، بلوچ کی اپنی ایک تاریخ ہے، بلوچ نے کھبی بھی اپنوں سے دغا نہیں کیا بلکہ ہمیشہ روایتوں کا پاس رکھا مگر بدقسمتی آجکل بلوچ ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں، وقت وحالات بلوچ قوم سے تقاضا کررہے ہیں کہ وہ باہم ایک ہوجائیں اور اپنے بدخواہوں کی پہچان کریں، ریاست مختلف طریقوں سے ہم میں تفرقہ ڈالنا چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری جہدوجہد پرامن ہے جسکا مقصد بلوچ نسل کشی کو روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچ سرزمین کی حفاظت کے لیے ہمیں اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اپنے بچوں کو تعلیم دلانا ہوگی، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ بلوچ سرزمین کے تحفظ کے لیے بلوچ راجی مچی جہدوجہد کررہی ہے، بلوچ قوم کے پیر وجوان مرد وزن کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچ کوڈ کا پاس رکھیں اور سرزمین کے خاطر اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کریں۔