بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابق چیئرمین خلیل بلوچ نے فدائی ریحان اسلم بلوچ کی چھٹی برسی کی مناسبت سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریحان کی قربانی نے جنگ آزادی کو ایک نئی جہت دی ہے اور بلوچ شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے بلوچ تحریک آزادی کے مقصد کی طرف بتدریج آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ شہداء کے راستے پر چلتے ہوئے بلوچستان کی آزادی کی تحریک کو مضبوط کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے۔
خیال رہے گیارہ اگست 2018 کو بی ایل اے مجید برگیڈ کے رکن ریحان اسلم نے دالبندین کے مقام پر چینی انجینئروں کے قافلے میں شامل بس پر فدائی حملہ کیا تھا۔
ریحان اسلم کے فدائی حملے کے بعد بلوچ تحریک پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اس کاروائی نے بلوچ تحریک میں نئے راہ کا تعین کیا۔
واضح رہے کہ بی ایل اے مجید برگیڈ کی پہلی کاروائی دوہزار گیارہ میں ہوا تھا جس کے بعد طویل خاموشی کے بعد دوہزار اٹھارہ کو ریحان اسلم کی کاروائی کے بعد بی ایل اے کے فدائی یونٹس مجید برگیڈ کے کارروائیوں میں ایک دم اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مجید برگیڈ کی کاروائیوں میں اضافے کی وجہ تجزیہ نگار ریحان بلوچ کے تاریخی فیصلے کو قرار دیتے ہیں جس نے بلوچ نوجوانوں کے اندر نئے جذبے جنم دیئے ہیں۔