ذاکر بلوچ کے قتل سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں ۔ بی ایل اے

863

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاکہ تنظیم گذشتہ روز مستونگ میں ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر بلوچ پر ہونے والے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے۔ ذاکر بلوچ کبھی بھی بی ایل اے کے کسی ہِٹ لسٹ پر نہیں رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قابض پاکستانی فوج اور بلوچستان میں انکی کٹھ پتلی حکومت مسلسل پروپگنڈہ کرکے اس واقعے کو بلوچ لبریشن آرمی سے جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جنہیں ہماری تنظیم مسترد کرتی ہے۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی، صحافی برادری اور تنظیموں پر اس بیان کے ذریعے یہ واضح کرتی ہے کہ بی ایل اے کے اہداف واضح ہیں اور ان اہداف کے بابت ہماری پالیسی غیرمعٰذرت خواہانہ ہے۔ تنظیم کے کسی بھی حملے کے بعد، بی ایل اے اس حملے کو فخریہ طور پر ببانگ دہل قبول کرتی ہے۔ لہٰذا جب تک کسی بھی واقعے یا حملے کو بی ایل اے کے ترجمان کی طرف سے تنظیم کے آفیشل چینلز پر قبول نہیں کیا جاتا۔ ان حملوں سے نا صرف بی ایل اے کا کوئی تعلق نہیں بلکہ ان سے تنظیم کا متفق ہونا بھی ضروری نہیں۔

انہوں نے کہاکہ دروغ گوئی و منافقت، بزدل قابض پاکستانی فوج کا وطیرہ رہا ہے، اسکے برعکس بلوچ لبریشن آرمی اعلیٰ انقلابی اخلاقی اصولوں پر قائم ایک تنظیم ہے، جو بلوچ قوم کو اپنی طاقت کا سرچشمہ گردانتے ہوئے، بلوچ قومی آزادی کی مقدس جدوجہد میں قابض افواج سے برسرپیکار ہے، اور قومی آزادی کی اس جنگ میں کوئی بھی شخص یا ادارہ بلوچ اجتماعی مفادات سے متصادم پایا گیا، تنظیم پوری ذمہ داری کے ساتھ ایسے اداروں و اشخاص کو نشانہ بنائے گی اور جب تک بی ایل اے کسی واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کرتی، اس واقعے سے بی ایل اے کو لاتعلق تصور کیا جائے۔