ذاکر بلوچ کا قتل ریاستی اداروں، حکومت بلوچستان سمیت فورسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ زکری انجمن

386

آل پاکستان مسلم ذکری انجمن رجسٹرڈ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں اعلی تعلیم یافتہ قابل نوجوانوں کی زندگیاں محفوظ نہیں، تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کی زندگیوں سے کھلواڑ فوری بند کیاجائے ۔ ڈی سی ذاکر بلوچ کا قتل کسی سانحہ سے کم نہیں، بلوچستان کے حالات بدتر ہو رہے ہیں اور حکمرانوں کے کانوں جوں تک نہیں رینگتی، ذاکر بلوچ ایک عام بلوچ نوجوان نہیں بلکہ ایک ذمہ دار شہری کے ساتھ وہ ضلع پنجگور کے ڈپٹی کمشنر بھی تھے ۔ ڈی سی پنچگور کو دن دھاڑے گولیوں کا نشانہ بنایا گیاجو کہ انتہائی تشویش ناک بات ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں گذشتہ کئی برسوں سے ہونہار و قابل نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ ذاکر بلوچ کا قتل ریاستی اداروں، حکومت بلوچستان سمیت سیکورٹی فورسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔

مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ ذاکر بلوچ کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ ذاکر بلوچ کے قاتلوں کو فوری طور گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائیں ۔ حکومت بلوچستان ، سیکورٹی فورسز بلوچستان میں امن وامان قائم کرنے میں یکسر ناکام ہو چکے ہیں